بھارت گرفتار نوجوانوں کے قتل کیلئے سوچے سمجھے منصوبے پر کام کر رہا : حریت کانفرنس
سرینگر‘ لندن(این این آئی‘ کے پی آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اوردیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ بھارتی فوج اور پولیس ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے دوران حراست قتل کر رہی ہے اورپھرپہلے سے تحریرشدہ یہ بیان جاری کررہی ہے کہ ’’ایک عسکریت پسند کراس فائرنگ میں مارا گیاہے۔‘‘جبکہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے باوجود جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں خطے کے علاقے سانبہ میں ایک پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی سے علاقے میں حالات معمول پر آئے ہیں؟دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو مختلف اضلاع سے دو لاشیں پھانسی پر لٹکی ہوئی برآمد ہوئی ہیں۔27سالہ مدن لال کی لاش ضلع ادھم پور کے علاقے پاتھی میں اس کے رہائشی مکان میں پراسرار حالت میں لٹکی ہوئی پائی گئی۔دریں اثنا ضلع پلوامہ کے ایک 46سالہ کاروباری شخص منظور وانی کی لاش جموں شہر کے مضافاتی علاقے باغ بہو میں ایک درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی ہے۔جبکہ برطانوی پارلیمنٹ میں ایک بحث کے دوران برطانوی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں نسل کشی کو روکنے اور کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملددرآمد کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا دارلعمرا میںلارڈ قربان حسین نے مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت کی صورتحال پر ایک خصوصی بحث سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ بھارت کے ساتھ مستقبل میں ہونے والے کسی آزاد تجارتی معاہدے کو انسانی حقوق سے جوڑے ۔