کالعدم تنظیموں کی معاونت ، پاکستان نے بھارتی بے بنیاد پراپیگنڈا مسترد کردیا
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) پاکستان نے’’نو منی فار ٹیرر‘‘ وزارتی اجلاس میں بھارتی قیادت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نئی دہلی میں منعقدہ نام نہاد’’نو منی فار ٹیرر‘‘ وزارتی اجلاس میں بھارتی قیادت کی جانب سے اس کے خلاف تمام حوالوں اور الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت میں پاکستان پر مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بار بار جھوٹے الزامات لگا کر دنیا کو دہشت گردی کے انسداد میں پاکستان کی کامیابیوں بارے گمراہ کرتا رہتا ہے۔ بھارت کی کھوکھلی بیان بازی پاکستان کے کامیاب انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات کے سامنے ناکام ہو گئی ہے، جن کا انسدادِ دہشت گردی، انسدادِ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے اعلٰی بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی جانب سے تسلیم اور اعتراف کیا گیا ہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارت غیر قانونی طور پر اپنے زیر تسلط جموں و کشمیر میں اپنی دہشت گردی کی مہم مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھارت کئی دہائیوں سے دہشت گردوں کو پناہ اور تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ 2019ء میں اس نے سوامی اسیمانند کو بری کر دیا جو 2007ء کے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے مرکزی کردار تھے، جس میں بھارتی سرزمین پر 43 پاکستانی شہری قتل ہوئے تھے۔ رواں سال کے شروع میں بھارتی عدالتوں نے گجرات میں 2002ء کے گودھرا فسادات کے دوران بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری کیس کے 11 مجرموں کو رہا کیا۔ پاکستان کے اندر دہشت گردی کو بھڑکانے میں بھارت کا ملوث ہونا وسیع پیمانے پر ثابت اور دستاویزی ہے۔ سزا یافتہ، حاضر سروس، بھارتی نیول کمانڈر کلبھوشن یادیو تخریب کاری اور دہشت گردی میں بھارت کے براہ راست ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔ ٹی ٹی پی اور افغانستان کے اندر پاکستان سے دشمنی رکھنے والے دیگر عناصر کے ساتھ بھارتی روابط کے بارے میں سب واقف ہیں۔ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ زیر تسلط جموں وکشمیر میں اس کے اقدامات، دہشت گرد اداروں کی سرپرستی اور پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ ہندوستان کو چاہئے بے شرمی سے دوبارہ جھوٹے الزامات لگانے سے باز رہے۔