• news

پنجاب اسمبلی: رولز معطل ،لیہ یونیورسٹی ، پبلک فنانشل مینجمنٹ بلز منظور 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی دو گھنٹے37 منٹ کی تاخیر سے  4بج کر 37منٹ پر شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ داخلہ کے بارے میں سوالوں کے جوابات پارلیمانی وزیر راجہ بشارت نے دیے، اجلاس میں مجلس قائمہ برائے ہائر ایجوکیشن کی رپورٹ ایوان میں راجہ بشارت نے پیش کی، اجلاس میںمختلف محکموں کی برائے سال 2017-18 کی آڈٹ رپورٹس پیش کی گئیں،آڈٹ رپورٹس صوبائی وزیر محمد بشارت راجہ نے پیش کیں۔ رولز معطل کر کے حکومت کی جانب سے اجلاس میں یونیورسٹی آف لیہ بل 2022ء کو کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ بعد ازاں ایک اور بل دی پنجاب پبلک فنانشل مینجمنٹ بل 2022ء بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ دونوں بلز صوبائی وزیر محمد بشارت راجہ نے پیش کئے۔ بلوں کی منظوری کے لئے رولز کومعطل کیا گیا جس پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جو بل ایوان سے منظوری کئے جا رہے ہیں۔ وہ ایجنڈے پر بھی نہیں ہیں اوران کی منظوری رولز کی خلاف ورزی ہے۔ اس دوران اپوزیشن نے ایوان میں پیش ہونے والے بلز کی کاپی مانگ لی جس پر سپیکر محمد سبطین خان نے فوری طور پر کاپی مہیا کرنے کا حکم جاری کیا۔ بلز کی کاپی نہ ملنے پر بلز کی منظوری پر اپوزیشن نے احتجاجاً واک آؤٹ کر دیا۔ جس پر سپیکر محمد سبطین خان نے بلز کی کاپیاں ملنے تک اجلاس کی کارروائی روک دی۔ اپوزیشن کو بلز کی کاپیاں مہیا کئے جانے کے بعد سپیکر کا کہنا تھا کہ وہ پڑھیں یا نہ نہ پڑھیں ہم نے کاپیاں رکھ دی ہیں۔ اجلاس میں تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شعوانہ بشیرنے سندھ حکومت کی طرف سے حلیم عادل شیخ کے ساتھ ناروا سلوک پر مذمتی قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے گھر کی چادر چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی مذمت کرتا ہے۔ سندھ پولیس کے چھاپوں کی مذمت کی جاتی ہے منتخب اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے۔ حلیم عادل شیخ کے خلاف درج مقدمات ختم کئے جائیں۔ حلیم عادل شیخ کے گھر ہونے والے سندھ پولیس کے چھاپوں کو روکا جائے یہ قرارداد بھی رولز معطل کر کے آؤٹ آف ٹرن پیش کی گئی جو کہ کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ ایجنڈا مکمل ہونے پرسپیکر سبطین خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پانچ دسمبر بروز سوموار دن دو بجے تک ملتوی کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن