مسائل میں گھر گئے ، جن کا اختیار آرمی چیف کا فیصلہ وہ کرینگے : فضل الرحمان
سکھر (نوائے وقت رپورٹ) امیر جمعیت علماء اسلام (ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسائل میں گھر گئے ہیں جن سے نکلنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ جن کا اختیار ہے آرمی چیف کا فیصلہ وہ کریں گے۔ تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہئے۔ عمران خان مرضی کا آرمی چیف لانے کیلئے ہمیں اور دفاعی اداروں کو بلیک میل کر رہے ہیں۔ ملکی خزانے میں اضافہ ہو گیا ہے اور معاشی بہتری کا سفر شروع ہو گیا ہے۔ کوشش ہے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں کم کریں۔ گزشتہ روز سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں شامل جماعتیں ٹیم کی طرح کام کر رہی ہیں۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے۔ عوامی رابطہ مہم کیلئے خیبر پی کے‘ کشمیر اور بلوچستان بھی جا رہا ہوں۔ جب محمد بن سلمان پاکستان آ رہے تھے تو دھرنے کا اعلان کر دیا‘ یہ کیا معاملات ہیں۔ لانگ مارچ کر کے کہتے ہیں اپنی مرضی کا آرمی چیف لائیں گے۔ ملک کے اداروں پر ہمیں اعتماد کرنا چاہئے۔ ہمارے لانگ مارچ میں کوئی راستہ بند نہیں ہوا تھا نہ گملا ٹوٹا۔ عمران خان کو تو عدالت نے اجازت دی‘ پھر بھی جلاؤ گھیراؤ ہوا۔ جب تک عمران خان سیاست کا حصہ رہے گا‘ ویڈیو لیک جیسی گند آتی رہے گی۔ چین کے ساتھ بات چیت کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے جبکہ روس کے ساتھ بھی معاہدات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ سیلاب جیسی قدرتی آفت نے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی ہے مگر تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم اپنی توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔ پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ عوامی رابطوں میں کمی نہیں آئے گی، مختلف شہروں کا دورہ کیا جائے گا اور اس فتنہ کا مقابلہ کریں گے۔ ہمارے جلسوں میں عوام کی کوئی کمی نہیں‘ عوامی رابطوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی‘ فتنے (عمران خان) کا ہم مقابلہ کریں گے۔ تسنیم حیدر کے بیان پر اتنا کہنا چاہوں گا ملکی ادارے‘ عدالتیں موجود ہیں‘ ایک آدمی بیٹھ کر گلچھڑیاں اچھال دیتا ہے، کوئی اہمیت نہیں۔ عام انتخابات کے حوالے سے پوچھے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وقت بتائے گا کس جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد ہو گا یا نہیں۔