قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات کا اجلاس، راجہ پر ویز اشرف چیئرمین منتخب
اسلام آباد(خبرنگار)قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات کے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو بلا مقابلہ چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔
کمیٹی پانچ نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لے گی گنے کے کاشتکاروں کے مسائل، گندم سمیت زرعی مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لے گی زرعی اجناس کی بروقت درآمد کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھاکمیٹی ارکان نے گنے کا کرشنگ سیزن جلد شروع کرنے کا مطالبہ کردیانواب شیر نے کہا کہ ایک شوگر ملز کے علاوہ تمام شوگر ملیں بند پڑی ہیںکرشنگ سیزن میں تاخیر سے گندم کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے کاشتکار گنا فروخت کرکے گندم کی بوائی شروع کرتا ہے گنے کی بروقت قیمت نہ ملنے سے زمیندار مارا جاتا ہے، کمیٹی ارکان وزارت فوڈ سیکیورٹی گنے کے کاشتکاروں اور شوگر ملز کے مسائل کا حل نکالے زرعی ملک میں گندم کی امپورٹ پریشانی کی بات ہے، کمیٹی ارکانگندم کی قیمت کا بروقت تعین کرکے گندم کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے رکن کمیٹی معین وٹو نے کہا کہ سندھ نے گندم کی امدادی قیمت 4ہزار روپے فی من مقرر کی وفاقی حکومت شائد3ہزار روپے فی من ریٹ مقرر کرنے جارہی ہے گندم کی امدادی قیمت 4ہزار روپے فی من مقرر ہونی چاہیے وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی ، طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چینی برآمد کی اجازت دی تو مقامی قلت پیدا ہو جائے گی ایکسپورٹ کی اجازت دی تو وزیر سمیت سب مقدمات بھگت رہے ہونگے کرشنگ سیزن ابھی تک شروع نہیں ہوا چینی ایکسپورٹ کرنے کے بعد درآمد کرنا پڑے گی سیلاب کی وجہ سے 40 فیصد گنے کی قلت ہے حکومت نے کسان پیکیج کا اعلان کیا تاہم ابھی تک نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہواکل وزیراعظم شہباز شریف سے اس ایشو پر بات کروں گاپاکستان میں زرعی قرضے حقیقی کسانوں تک نہیں پہنچ پاتے، طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ بااثر لوگ قرضہ لے کر نئی گاڑیاں خرید لیتے ہیں زرعی قرضے لے کر بچوں کی شادیوں پر پیسہ خرچ کیا جاتا ہے شوگر ملز مالکان کے بجائے کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔