• news

بال جبریل 


ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
تڑپ جا‘ پیچ کھا کھا کر بدل جا
نہیں ساحل تری قسمت میں اے موج
اُبھر کر جس طرف چاہے نکل جا 
(بالِ جبریل) 

ای پیپر-دی نیشن