نایاب عمرانی اہلخانہ قتل از خود نوٹس،جسٹس اطہر کی کیس سننے سے معذرت
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ میں نایاب عمرانی کے اہلخانہ قتل پر لئے گئے از خود نوٹس کیس کوجسٹس اطہر من اللہ نے سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ فریقین کے مابین ہے،عدالت نے سب کے حقوق کو دیکھنا ہے،کیا درخواست گزار کو ماتحت عدلیہ پر اعتماد نہیں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ اب جائیداد کا معاملہ ایک سول کیس ہے ہم کیا کر سکتے ہیں،ہم نے صرف انصاف تک رسائی کو ممکن بنانا تھا۔کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے نایاب عمرانی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا سپریم کورٹ ماتحت عدلیہ میں چلنے والے ٹرائل کی نگرانی کر رہی ہے۔جس پر نایاب عمرانی کے وکیل نے بتایا کہ ٹرائل کا ایشو حل ہوچکا جو قانون کے مطابق چل رہا ہے،کریمنل ٹرائل میں گواہی کا ایشو بھی حل ہو چکا،اب معاملہ صرف سپریم کورٹ کے 9 نومبر 2018 کے حکم پر عملدرآمد کا رہ گیا ہے،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ تمام جائیداد نایاب عمرانی کو دے چکے ہیں، جسٹس اطہر من اللہ نے اس موقع پر کہا کہ وراثت کا معاملہ ہم براہ راست عدالت میں کیسے سن سکتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت عظمی نے کیس کی سماعت دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی ہے ۔۔