• news

ملک میں 12لاکھ ٹن اضافی چینی موجود ہے: شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون 

لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان شوگر ملز ایسو ایشن (پنجاب زون) وزارتِ نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے ملک میں چینی کی قلت کی خبر کی سختی سے تردید کرتی ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہے کہ ملک میں اس وقت12 لاکھ ٹن اضافی چینی موجود ہے۔ شوگر انڈسٹری تقریباََ ایک سال سے حکومت کو یہ یاد دہانی کروا رہی ہے کہ اس اضافی چینی کو برآمد کر دیا جائے تا کہ شوگر ملیں بروقت کرشنگ کا آغاز کر سکیں اور کسانوں کو ادائیگیوں میں رکاوٹ نہ آئے۔ چینی کی موجودہ مقدار کا تعین  ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے ثابت ہوتا ہے۔ دیگر حکومتی اداروں نے بھی متعدد بار اس کی تصدیق کی ہے لیکن ابھی تک اس سرپلس چینی کو برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی رہی۔ترجمان نے کہا کہ 18-2017 میں حکومت نے سرپلس چینی برآمد کرنے کی اجازت تاخیر سے دی جس کا نقصان یہ ہوا کہ بعد انٹرنیشنل مارکیٹ کریش کرنے کی وجہ سے حکومت کو سبسڈی دینا پڑی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے اگر گنیکے ریٹ میں 35 فیصد اضافہ کیا ہے تو چینی کی قیمت 115 روپے فی کلو تک بڑھے گی۔ اضافی چینی کا وافر اسٹاک جنوری تک موجود ہے۔ حکومت کو اس اہم مسئلہ پر جلد سے جلد توجہ دینی چاہیئے۔ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اقتصادی سروے22-2021 کے مطابق8 ملین میٹرک ٹن چینی بنائی گئی جس کی تصدیق ایف۔بی۔ا?ر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے بھی کی گئی۔ جبکہ  پاکستان میں چینی کا استعمال 23-2022 کے دوران 6.8 ملین میٹرک ٹن لگایا گیا ہے۔ اس فرق کو نکال کر 1.2 ملین میٹرک ٹن کا سرپلس اسٹاک اگلے کرشنگ سیزن (2022) کے آغازسے قبل ملک بھر میں موجود ہو گا۔ اگر اس سرپلس اسٹاک کو برآمدنہ کیا گیاتو  شوگر انڈسٹری  اور کسان جو دونوں ایک کشتی کے سوار ہیں شدید مالی بحران میں پھنس جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن