حکومت تمام ریفنڈز ادائیگیوں کا وعدہ پورا کرے: فہیم الرحمان سہگل
لاہور(کامرس رپورٹر ) چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) فہیم الرحمان سہگل نے کہا ہے کہ حکومت انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سمیت تمام ریفنڈز کی ادائیگیوں کا وعدہ ہر حال میں پورا کرے۔ بزنس کمیونٹی ریفنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث تاریخ کے بد ترین بحران کا شکار ہے۔ برآمد کننگان کو مختلف ٹیکسوں کے ریفنڈز کی مد میں 345 ارب روپے کی عدم ادائیگی کے باعث سنگین مالی بحران کا سامنا ہے جبکہ ریفنڈز کی ادائیگی گزشستہ1ماہ سے بند ہے۔ایکسپورٹرز سے پہلے ٹیکس ادا کرنے کا مطالبہ کرنا اور بعد میں ریفنڈز کے حصول کیلئے طویل انتظار کروانیکی پالیسی برآمدات میں اضافے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔چیئرمین فہیم الرحمان سہگل نے سینئر وائس چیئرمین نصر اللہ مغل اور وائس چیئرمین طاہر منظور چودھری کے ہمراہ پیاف مرکزی آفس میں فیروزپور روڈ سے آئے صنعتکاروں کے ایک بڑے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر وعدوں کے باوجود انڈسٹری کے ا یف بی آر کے تحت سیلز ٹیکس ریفنڈ، کسٹم ریبیٹ اور انکم ٹیکس ریفنڈ کی مد میں پھنسے ہزاروں ملین روپے کے ریفنڈز نہیں دئیے جا رہے، موجودہ صورتحال میں ایکسپورٹ انڈسٹری کی بقا نا ممکن ہے۔ متعلقہ حکام کی یقین دہانیوں کے باوجود انڈسٹری کے ریفنڈز نہ دینا باعث تشویش ہے۔ کیش فلو کے رک جانے سے بزنس کمیونٹی کے آئندہ کے کے لائحہ عمل شدیدمتا ثر ہورہے ہیں اور ملکی و غیرملکی آڈرز متاثر ہو رہے ہیں جس وجہ سے متعد دیونٹس بند ہو چکے ہیں اور بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سینئر وائس چیئرمین نصراللہ مغل نے کہا کہ ان حالات میں برآمد کننگان کی لیکویڈیٹی پوزیشن اور عالمی منڈی میں مسابقت کو بہتر بنانے کیلئے ریفنڈز کی ادائیکی ناگزیر ہے۔ انڈسٹری کا کیش فلو رکنے کی وجہ سے 40 فیصد تک انڈسٹریل کیپیسٹی بیکار ہو گئی ہے جس سے بیروزگاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ پیاف عہدیداران نے کہا کہ دسمبر تک ایکسپورٹرز کے تمام زیر التوا ریفنڈز بلا امتیاز اور غیر جانب دارانہ فوری ادائیگی کی جائے تاکہ کیش فلو میں رہے اور انڈسٹری کا پہیہ چلتا رہے۔