• news

وفاقی سیکرٹر ی معذور بچوں کیلئے نئے سنٹر کی تعمیر میں التوا پربرہم


اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی سیکرٹر ی برائے وزارت انسانی حقوق نے ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کے تحت اسپیشل بچوں کے سنٹرز میں درپیش مسائل اور سیکٹر ایچ الیون فور میں معذور بچوں کیلئے پلاٹ ہونے کے باوجود نئے سنٹر کی تعمیر میں مسلسل التوا پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کوفوری طور پر نئے سنٹرکی تعمیر کی فزیبلٹی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ مقررہ وقت پر اقدامات نہ اٹھانے پر متعلقہ حکام کے خلاف انکوائری شروع کر انے کا عندیہ بھی دیدیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی سیکرٹری وزارت انسانی حقوق علی رضا بھٹہ کی زیر صدارت ڈائریکٹو ریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کی ڈیپارٹمنٹل اکائونٹس کمیٹی (DAC)کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی اسپیشل ایجوکیشن اظہر سجاد سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، دلچسپ بات یہ ہے کہ نابینا بچوں کے سنٹر کی پرنسپل جنہیں ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن میں ڈائریکٹر فنانس کا قلمدان بھی سونپا گیا ہے وہ اس اجلاس میں شریک نہ ہوئیں ،اجلاس میں ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کے مختلف امور زیر بحث لائے گئے ذرائع کے مطابق سیکرٹری انسانی حقوق نے اسپیشل ایجوکیشن سے متعلقہ امور میں مبینہ غفلت برتنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور نئے سنٹر کے قیام میں التوا سمیت دیگر معاملات پر انکوائری کرانے کا عندیہ بھی دیدیا ۔اجلاس میں معذو ر بچوں کے سنٹرز کی حالت زار ، نئے سنٹر کے قیام کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں بتایا گیا کہ سیکٹر ایچ الیون فور میں ڈائریکٹووریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کا 18کنال کا پلاٹ موجود ہے جس پر سٹیٹ آف دی آرٹ معذور خصوصی بچوں کیلئے ملٹی پل سنٹر بنانے کا منصوبہ گزشتہ کئی سالوں سے التوا کا شکار ہے اور ابھی تک اس کی منصوبہ بندی کرنے میں بھی ڈائریکٹوریٹ مکمل ناکام رہا ہے اس سنٹر میں ایک سے زائد معذوری والے بچوں کو زیور تعلیم سے آرائستہ کرنے اور انہیں تربیت دینے کا منصوبہ ہے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ چار سال میں اس منصوبے کی فزیبلٹی کیلئے ٹینڈر تک نہیں دیا جا سکے ، فزیبلٹی کرانے کیلئے الفارابی سنٹر کے پرنسپل جواد افضل جو فی الوقت ڈائریکٹوریٹ میںڈائریکٹر ایڈمن کے طور پر کام کر رہے ہیں انہیں تین بار فزیلٹبٹیی کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی لیکن اس میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس پر سیکرٹری نے سخت برہمی کا اظہار کیا ذرائع کا دعوی ہے کہ اس منصوبے پر مسلسل لیت و لعل کی وجہ سے فنڈنگ ہر سال لیپس ہو جاتی ہے جس پر سیکرٹری وزارت انسانی حقوق نے انکوائری کرانے کا عندیہ دیدیا ہے ۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کو ایڈہاک ازم پر چلایا جا رہا ہے اورنابینا بچوں اور جسمانی معذور بچوں کے سنٹرز کے دو پرنسپلز(فزیو تھراپسٹ) کو مبینہ طور پر پسند نا پسند کی بنیاد پر ڈائریکٹرز بناکر ان سے کام لیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے دونوں سنٹرز سربراہان کے بغیر چلائے جا رہے ہیں ، پرنسپلز صاحبان اپنے اداروں میں اسپیشل بچوں کو وقت دینے اور ان کی فزیو تھراپی کرانے کے بجائے ڈائریکٹوریٹ میں بطور ڈائریکٹر کام کر رہے ہیں۔ دونوں سنٹرز سربراہ سے محروم ہو نے کی وجہ سے ماتحت عملہ بھی من مانیاں کر رہا ہے جس سے بچوں پر خصوصی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور نہ ہی ان سنٹرز کے ہاسٹلز میں رہائش پذیر بچوں کا بہتر انداز میں خیال رکھا جا رہا ہے جس سے نابینا بچوں اور جسمانی معذور بچوں کے سنٹرز کے بچے رل کر رہ گئے ہیں اور والدین کی جانب سے بارہا شکایات کے باوجود بھی تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا ۔

ای پیپر-دی نیشن