جلسہ میں بدنظمی‘ سکیورٹی راستے سیل‘ نوشہرہ کئی کارکن واپس
لاہور‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے میں بے نظمی دیکھنے میں آئی ہے۔ کارکن‘ اراکین پارلیمنٹ اور خواتین کیلئے بنائے گئے انکلوژر میں گھس گئے۔ کرسیاں اٹھا کر لے گئے۔ وی آئی پی اور خواتین انکلوژر کے حفاظتی بیریئر توڑ دیئے۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں دھکم پیل اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔ جلسے کے منتظمین اور پنجاب پولیس کارکنوں کو روک نہ سکی۔ دوسری طرف نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کے مارچ کے قافلوں میں شامل بعض کارکن آدھے راستے سے واپس ہو گئے۔ رشکئی انٹرچینج اور دیگر پوائنٹس سے داخل ہونے والوں نے فوٹوسیشن کے بعد واپسی کی راہ لی۔ جبکہ جلسے سے قبل پولیس نے پی ٹی آئی قیادت کو تحریری طور پر سکیورٹی ہدایات سے آگاہ کیا۔ حکام کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا وی آئی پی سکیورٹی کیلئے پولیس کی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ عمران خان کیلئے بلٹ پروف روسٹرم کو یقینی بنایا جائے اور چیئرمین پی ٹی آئی لازمی بلٹ پروف جیکٹ کا استعمال کریں جبکہ عمران خان کسی عوامی مقام پر گاڑی سے باہر نہ نکلیں۔ نقل و حرکت کو خفیہ رکھا جائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے پنڈی جلسہ پر پہنچنے پر میزبان سiنیٹر فیصل جاوید اشکبار ہوئے اور جذباتی الفاظ میں عمران خان سے ملے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کیلئے راولپنڈی شہرکے مختلف راستوں کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مکمل طور پر سیل کیا گیا۔ پنجاب پولیس نے لانگ مارچ کی سکیورٹی کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم کیا تھا۔ تھریٹ الرٹ کے پیش نظر پی ٹی آئی نے بھی سکیورٹی پلان مرتب کیا۔ ادھر راولپنڈی کے چاروں بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کرتے ہوئے تمام آپریشنز ملتوی اور ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی تھیں۔ قبل ازیں ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 26 نکات پر جلسے کی اجازت دی جس کے مطابق پی ٹی آئی کو رات بارہ بجے سے پہلے جلسہ گاہ کو خالی کرنا ہو گا۔ جلسے میں آمد کیلئے پریڈ گراﺅنڈ میں ہیلی کاپٹر اترنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد عمران خان طیارے کے ذریعے نور خان ایئر بیس پہنچے جہاں سے وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے پنڈی پہنچے اور جلسہ گاہ گئے۔
جلسہ بدنظمی