تحلیل پر متعلقہ صوبائی اسمبلی کے ہی انتخابات ہونگے : الیکشن کمیشن
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار)چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ نے کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رول سسٹم کو مزید بہتر بنانے کیلئے دی جانے والی تجاویز کو ہائی لیول میٹنگ میں تجاویز پر غور کرنے کے بعد کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رول سسٹم کی بہتری کیلئے اہم اقدامات لئے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ نے دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب میں کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل، الیکشن کمیشن اسلام آباد کے افسران اور دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبہ پنجاب کے تمام ریجنل الیکشن کمشنرز اور ضلعی الیکشن کمشنرز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد شفاف کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں کے سسٹم کو مزید بہتر بنانے کیلئے تجاویزکا جائزہ لینا تھا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کے بعد صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے اس اقدام کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ ڈائریکٹر ایم آئی ایس الیکشن کمیشن اسلام آباد، عمران احمد نے کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رول سسٹم کے مختلف پہلوؤں پر مختصر بریفنگ دی۔ مزید برآں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلان پر الیکشن کمیشن نے ردعمل کہا ہے کہ جتنے بھی ارکان مستعفی ہونگے 60 روز میں ضمنی انتخابات کرا دیں گے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے پر قومی نہیں بلکہ متعلقہ صوبائی اسمبلی کا الیکشن دوبارہ ہوگا، ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ کسی بھی صوبائی حلقے میں انتخابات پر تقریباً پانچ سے سات کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اگرچہ ایک ہی سال میں ضمنی اور عام انتخابات کرانا مشکل ہے مگر ہم قانون کے پابند ہیں۔ ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ حلقہ بندیاں اور بلدیاتی انتخابات بھی مشکل کام تھا جو ہم نے کیا۔ اسی طرح قانون کے مطابق اگر ضمنی الیکشن مشکل بھی ہے تو انتخابات کرائیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے دوبارہ انتخاب پر کم از کم ساڑھے 22ارب کا خرچ آئے گا۔ واضح رہے کہ اسمبلیوں کے تحلیل ہونے پر الیکشن کمیشن کو دونوں صوبوں میں 4 سو سے زائد حلقوں میں ضمنی انتخابات کرانے ہوں گے۔ ایک صحافی کے سوالات پر الیکشن کمشن کے ترجمان کے جوابات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔ ترجمان الیکشن کمشن کے مطابق الیکشن کمشن قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے حوالے سے آفیشلی کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ ترجمان الیکشن کمشن نے کہا ایک صحافی کو سوالات کے جوابات معلومات کے لئے دئیے گئے جنہوں نے الیکشن کے حوالے سے قانون اور رولز پر سوالات کیے تھے اور ایک صوبائی و اسمبلی حلقے کے الیکشن پر خرچے کے حوالے سے بھی استفسار کیا تھا۔