• news

191 ارکان کی اکثریت حاصل ، اسمبلی اجلاس جاری ہو تو گونرراج نہیں لگ سکتا : پرویز الٰہی 

لاہور (نوائے وقت رپورٹ)  وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے گورنمنٹ میاں میر ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ بغیر پروٹوکول ہسپتال پہنچے، ہسپتال انتظامیہ دورے سے لا علم رہی اور ایم ایس بھی وزیراعلیٰ کی آمد کے بعد ہسپتال پہنچے۔ وزیراعلیٰ نے مختلف وارڈز کا وزٹ کیا، ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کردہ طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے حضرت میاں میرؒ کے مزار پر بھی حاضری دی اورمزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک کی سالمیت، استحکام و خوشحالی کے لئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں صفائی کے انتظامات کا مشاہدہ کیا اور صفائی انتظامات کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری چیک کی۔ وزیراعلیٰ نے وینٹی لیٹرز بیڈز کا بھی معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ  سے وزیراعلیٰ آفس میں پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی۔ پرویزالٰہی  نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عمران خان جب کہیں گے پنجاب اسمبلی تحلیل کردیں گے۔ ہم عمران خان کی ہدایت پر اسمبلی توڑنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے واضح کیا کہ پنجاب اسمبلی میں ہمیں اکثریت حاصل ہے۔ پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے اراکین کی تعداد 191ہے۔ اپوزیشن اقلیت میں ہے اور اقلیت میں ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے صرف نعرے لگا سکتے ہیں، عدم اعتماد لانا ان کے بس کی بات نہیں۔ تحریک عدم اعتماد کا جسے شوق ہے، وہ لے آئے۔ اسمبلی ان سیشن ہو تو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوسکتی اور نہ ہی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا جاسکتا ہے۔ اسمبلی کا اجلاس ہورہا ہو تو گورنر راج بھی نہیں لگ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو صرف مانگنا آتا ہے اور وہ صرف اچھے طریقے سے مانگ سکتا ہے۔ بھکاری بھی ایک در پر بار بار بھیک مانگنے آئے تو گھر والے دروازہ بند کردیتے ہیں۔ شہبازشریف نے پنجاب کے سیلاب متاثرین کیلئے ایک پائی بھی نہیں دی۔ 

ای پیپر-دی نیشن