پاکستان ، افغانستان کے سکیورٹی ، تجارت پر مذاکرات: ٹرانزٹ مزید آسان بنانے کیلئے اتفاق
کابل+اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+خصوصی نامہ نگار ) وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے کابل میں افغان وزیر خارجہ امیر متقی، عبوری نے نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی، وزیر تجارت نور الدین عزیزی سے ملاقاتیں کیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کابل ائیرپورٹ پر افغان حکام اور پاکستانی سفارتی حکام نے حنا ربانی کا استقبال کیا۔ افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد حنا ربانی کھر دنیا کی پہلی خاتون رہنما ہیں جو افغانستان کا دورہ کر رہی ہیں۔ پاک افغان مذاکرات میں سکیورٹی، تعلیم، تجارت پر بات چیت ہوئی۔ دو طرفہ تعلقات کیلئے نیا طریقہ کار متعارف کرانے پر اتفاق کیا ہے۔ اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے کہا کہ حنا ربانی کھر نے افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔ افغان حکام نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ تعلقات کیلئے نیا طریقہ کار متعارف کرانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ تمام مشترکہ مواقع اور مسائل کا مذاکرات کے ذریعے جائزہ لیا جا سکے۔ افغان نائب خارجہ امور کے ترجمان حافظ ضیا تکل نے ٹوئٹر پر کہا کہ مسائل سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک نے مثبت اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کو عوام اور خطے کیلئے اہم قرار دیا۔ امیر خان متقی نے پاکستان میں افغان قیدیوں کی رہائی، سرحد پار نقل و حرکت میں مسافروں کو سہولیات، تجارت اور راہداری میں پیش رفت سے متعلق مسائل اٹھائے۔ افغان وفد نے تاپی گیس پائپ لائن، ریلوے لائنز اور دیگر منصوبوں پر پیش رفت کے لئے بھی آمادگی ظاہر کی۔ انہوں نے سیاسی تعلقات، اقتصادی ترقی اور سلامتی کے بارے میں افغانستان کے موقف کی بھی وضاحت کی۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستانی وفد نے افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے سلوک، سرحد پار نقل و حرکت میں مسائل کے حل اور ویزوں کے اجراء کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ پاکستان ٹرانزٹ کو مزید آسان بنانے کیلئے اقدامات کریں گے۔ دو طرفہ تعلقات، تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کے علاوہ پاک افغان سرحدی امور، راہداریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ حنا ربانی کھر وطن روانہ ہو گئیں۔ حنا ربانی کھر نے ویمن چیمبر آف کامرس سے ظہرانے پر ملاقات کی۔ معاشرے میں خواتین کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کی کاروباری خواتین کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے میں پاکستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خواتین کے کاروبار کے ذریعے تیار کردہ مصنوعات کی درآمد کو خصوصی ترجیح دے گا۔ وزیر مملکت نے افغانستان میں امن کو مضبوط بنانے اور خوشحالی کو بڑھانے کیلئے پاکستان کے مسلسل عزم اور حمایت کا بھی اعادہ کیا۔