کوئٹہ:پولیو ڈیوٹی کیلئے جانیوالے اہلکاروں کے ٹرک پر خودکش حملہ،اے ایس آئی،ما،2بیٹے جاں بحق
اسلام آباد‘ کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں ہونے والے خودکش حملے میں پولیس اہلکار‘ دو بچے اور ان کی ماں جاں بحق ہو گئے ۔ 22 پولیس اہلکاروں سمیت 27 افراد زخمی ہیں۔ پولیس کے مطابق خودکش دھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو بارود ی کار سے نشانہ بنایا گیا۔ قریب سے گزرنے والی 3گاڑیاں بھی زد میں آگئیں، جس سے زخمی خاتون چل بسی۔ زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی غلام اظفر مہیسر نے میڈیا کو بتایا کہ 20 سے 25 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ پولیس اہلکار ٹرک پر پولیو ڈیوٹی کیلئے جا رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں اور بچے کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ زخمی پولیس اہل کاروں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ دھماکا بظاہرخودکش لگتا ہے، دہشت گردی کا ٹارگٹ پولیس پارٹی تھی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خودکش دھماکے کی مذمت کی ہے۔ شہداءکے لواحقین سے اظہار تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت، دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور زخمیوں کیلئے طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماج دشمن عناصر کو پولیو کے مکمل خاتمے کے مشن میں رخنہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ اسد عمر نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔ لاہور شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے جانے والی خاتون زنیب بی بی اور اس کے دو بیٹے عدنان، عمران اور پولیس کے ٹرک میں سوار اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد ابراہیم شہید جبکہ سکندر خان، منظور احمد، محمد نواز، گل جان، بہرام خان، عبد الحق، فہیم خان، جمیل احمد، رحیم اکرام ، عامر بخش، ضیاءالرحمن، ہارون نثار، قادر بخش، محمد ہدایت، غلام حیدر، محمد نعیم، نیال الدین، شاہ نواز، ظفر خان، عمر خان اور ندا سمیت و دیگر زخمی ہوئے۔ خود کش دھماکے کی سی سی ٹی وی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
خودکش حملہ
خودکش دھماکہ