وزیر اعظم سے جنرل ساحر کی ملاقات،2قابل افسر ملنے سے دفاع مزید مضبوط ہوگا:شہباز شریف
`
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+اے پی پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ کے مطابق وزیراعظم نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کے آرمی کے پیشہ ورانہ امور میں قابلیت اور کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ فوج قوم کا قیمتی اثاثہ ہے، دو قابل ترین افسران کی قیادت ملنے سے دفاع وطن مزید مضبوط ہوگا۔ ملاقات میں مسلح افواج کے پیشہ ورانہ امور زیر غور آئے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم ایڈز کے حوالے سے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمیں آج کے دن ایڈز سے منسوب بدنامی کے خاتمہ کا عہد کرنا چاہئے اور کم عمر افراد میں ایڈز کے بڑھتے ہوئے کیسز باعث تشویش ہیں۔ وزارت صحت ایڈز کی ٹیسٹنگ، اس کے خلاف آگاہی پیدا کرنے اور روک تھام پر توجہ مرکوز کرے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن افغانستان کا خواہاں ہے، بین الاقوامی برادری افغانستان کی صورت حال میں بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیر اعظم ہاﺅس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغان بھائی بہنوں کی ہر ممکن مدد اور حمایت جاری رکھے گا۔ شہباز شریف سے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر نے ملاقات کی۔ پاک فضائیہ کے پیشہ ورانہ امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے بعد وزیراعظم نے سابق چینی صدر جیانگ زیمن کی وفات پر تعزیت کیلئے اسلام آباد میں چینی سفارتخانہ کا دورہ کیا۔ چینی سفیر نونگ رونگ سے ملاقات میں سابق چینی صدر کی وفات پر اظہار تعزیت‘ گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آنجہانی سابق چینی صدر کو ہمیشہ ایک عظیم رہنما کے طورپر یاد رکھا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے شرم الشیخ کانفرنس میں آفات سے ہونے والے ضیاع اور نقصان کے ایجنڈا کو موثر طریقے سے اجاگر کیا جس کے نتیجے میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کا قیام عمل میں آیا ، یہ ایک تاریخی اقدام ہے، پاکستان کا مقدمہ موسمیاتی انصاف ہے، خیرات نہیں ، ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنج کو قبول کرنا خوش آئند ہے تا ہم اس ضمن میں کیے گئے وعدوں کو عملی شکل دینا ضروری ہوگا۔ وہ شرم الشیخ میں ہونے والی کاپ 27 کانفرنس کے دوران پاکستان کی کامیاب موسمیاتی سفارتکاری پر متعلقہ اداروں اور بین الاقوامی شراکت داروں کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے جمعرات کو یہاں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کرنے والے تمام ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں ،مشکل کی اس گھڑی میں کیجانے والی مدد ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے صوبائی اداروں کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔
وزیراعظم