اوّل خویش۔۔۔
٭ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جب آدمی اپنے اہل وعیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ جو کچھ بھی خرچ کرتا ہے وہ اس کے لیے صدقہ ہے ۔(بخاری،مسلم)
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد بھی خوشحالی قائم رہے اورابتداء ان لوگوں سے کروجو تمہارے زیر کفالت ہوں۔(بخاری ، ابودائود ، نسائی)
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :ایک دینار وہ ہے جسے تم اللہ تبارک وتعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہو، ایک دینا روہ ہے جسے تم مسکین پر صدقہ کرتے ہواورایک دینار وہ ہے جسے تم اپنے اہل وعیال پر خرچ کرتے ہو ۔ان تمام میں سب سے زیادہ اجر اُس دینا رپر ملے گا جسے تم اپنے اہل وعیال پر خرچ کرتے ہو ۔ (مسلم،بخاری :فی الادب المفرد)
٭ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺنے فرمایا:بہترین دینار وہ ہے ،جسے کوئی شخص اپنے اہل وعیال پر صَرف کرتا ہے ،بہترین دینا روہ ہے ،جسے کوئی شخص اللہ تبارک وتعالیٰ کے راستے میں اپنی سواری پر خرچ کرتا ہے اوربہترین دینا روہ ہے جسے کوئی شخص اللہ تبارک وتعالیٰ کے راستے میں اپنے ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے۔ حضرت ابوقلابہ نے کہا:آپ نے گھر والوں پر خرچ سے شروع کیا تھا،انھوںنے پھر فرمایا:اُس شخص سے زیادہ اورکس کا اجر ہوگاجو اپنے چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے ،اللہ کریم اس شخص کے سبب ان بچوںکو نفع دیتا ہے اورغنی کرتا ہے۔ ( مسلم ، ترمذی)
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دفعہ )صدقہ کا حکم فرمایا تو ایک شخص نے عرض کیا:یارسول اللہ !میرے پاس ایک دینار ہے آپ نے ارشاد فرمایا:اُسے اپنی ذات پر خرچ کرلو، اُس نے عرض کیا :میرے پاس اوربھی ہے ،آپ نے فرمایا: اُسے اپنی اولاد پر خرچ کرلو، اس نے عرض کیا : میرے پاس اوربھی ہے ، ارشادہوا:اُسے اپنی اہلیہ پر خرچ کرلو،اُس نے پھر عرض کیا :میرے پاس اوربھی ہے ، آپ نے فرمایا:جہاں تم مناسب سمجھو وہاں صَرف کرلو۔(ابودائود ،نسائی، بخاری :فی الادب المفرد)
٭ حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی محتشم ﷺنے ارشاد فرمایا: کسی حاجت مند کو صدقہ دینا ایک صدقہ ہے اور اپنے رشتہ دار کو صدقہ دینا دوصدقے ہیں۔ایک توصدقہ اوردوسرا صلہ رحمی۔(ترمذی ،ابن ماجہ)