• news

ورکرز ویلفیئر فنڈ مزدور، دیہاڑی دار طبقہ کی امانت ہے:محسن لغاری 


لاہور(کامرس رپورٹر ) وزیر خزانہ پنجاب محسن خان لغاری نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ کی امانت ہے اس امانت میں کسی قسم کی خیانت برداشت نہیں کی جائیگی۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات کی منتقلی اور پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ2019کی منظوری کے بعدپنجاب  ورکرز ویلفیئر فنڈ وصول کرنے کی مجاز پنجاب ریونیو اتھارٹی ہے۔آئندہ صوبائی سطح کے صنعتی  / کمرشل ادارے پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کی مد میں کی جانے تمام ادائیگیاں پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ذریعے کرینگے۔ پنجاب ورکرزویلفیئر فنڈ کا استعما ل صرف صوبائی سطح کی لیبر کالونیوں کی تعمیر و مرمت،صنعتی ورکرز، لیبر ویلفیئر سکولوں کے قیام، ورکز کو شادیوں اور اموات کے مواقع پر دی جانے والی امدادی گرانٹس اور ورکرز کے بچوں کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کے لیے کیا جائے گا۔انہوں نے یہ ہدایات  گزشتہ روز محکمہ محنت و انسانی وسائل کے ساتھ ورکز ویلفیئر فنڈز کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصر مجید، سپیشل سیکرٹری فنانس محمد علی رندھاوا، سیکرٹری لیبر نبیل جاوید،چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی زین العابدین ساہی اور محکمہ خزانہ و لیبرکے متعلقہ افسران موجود تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی سطح پر ورکرز ویلفیئر فنڈ کی وصولی سے مزدور طبقہ کے مسائل ان کے پیسے سے صوبائی سطح پر حل ہو سکیں گے۔ خزانے پر بوجھ کم ہو گا اور وصولیوں میں شفافیت اضافے کو یقینی بنائے گی۔ صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل مجید انصر نے ورکرز ویلفیئر فنڈکی وصولیوں کے کے لیے پی آر اے پر مکمل اعتماد کا اظہا ر کرتے ہوئے پی آر اے کی کارکردگی کو سراہا۔ 
انہوں نے کہا کہ پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کی وصولیوں سے مزدور اور دہاڑی دار طبقہ کے مسائل میں کمی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے ویڑن پر عمل درآمد ممکن ہو گا۔ مزید برآں مزدور طبقہ کے مسائل میں کمی صنعتی ترقی کو یقینی بنائے گی۔سیکرٹری لیبر نے ورکرز ویلفیئر فنڈز کی وصولیوں کے مجوزہ میکانزم پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ 2019ئ￿  سے قبل ایف بی آر صوبے سے ورکرز ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصولیوں کا مجاز تھا۔ تاہم ایکٹ  کے نفاذ کے بعد سے پی آر اے کو فنڈز کی وصولیوں کے لیے قانونی حیثیت حاصل ہے۔ محکمہ محنت و انسانی وسائل فنڈز کے صوبائی سطح پر استعمال کے حوالے سے  تمام قانونی تقاضے پورے کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی سطح پر وصول کیے گئے ورکرز ویلفیئر فنڈ میں سے قریباً 35ارب روپے ابھی بھی وفاق کے پاس ہیں جن پر پنجاب کو کو ئی بقایا جات ادا نہیں کئے گئے۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری خزانہ محمد علی رندھاوا کی جانب سے ورکز ویلفیئر فنڈ کی وصولیوں کے حوالے سے لیبر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ خزانہ کے متعلقہ افسران پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا۔ سپیشل سیکرٹری فنانس نے کہا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی وصولیوں کے حوالے سے ایک سپیشلائز یونٹ کی حیثیت حاصل کر چکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن