کابل: پاکستانی سفارتکار پر حملے کا ملزم اور ایک مشتبہ گرفتار‘ حملہ قابل مذمت: سلامتی کونسل
کابل؍ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان کے درالحکومت کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر حملے کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ملزم پاکستانی سفارتخانے کے قریب عمارت کی آٹھویں منزل پر رہائش پذیر تھا اور ملزم نے اپنے فلور کے تین کمروں میں آئی ای ڈیز بچھا رکھی تھیں۔ سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ افغان سکیورٹی حکام کے پہنچنے پر ملزم نے رسی کی مدد سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی تاہم اسے گرفتار کر لیا گیا۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے اے کے 47رائفل، لانگ رینج خود کار رائفل، سنائپر رائفل سمیت دیگراسلحہ برآمد ہوا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق افغان سکیورٹی حکام نے ایک اور مشتبہ شخص کو بھی حراست میں لیا ہے۔ پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے افغان حکومت سے پاکستانی سفارتخانے اور اہلکاروں کی حفاظت کو مزید بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں نمائند ہ خصوصی محمد صادق نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت کو ہمارے سفارت خانے اور اس کے اہلکاروں کی حفاظت کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ سکیورٹی گارڈ سپاہی اسرار محمد مشن کے سربراہ کی حفاظت کرتے ہوئے حملے میں ’شدید زخمی‘ ہو گئے۔ گزشتہ رات خصوصی طیارے کے ذریعے پشاور کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ سفارت خانے کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اکیلا حملہ آور گھروں کے احاطے کے پیچھے آیا اور فائرنگ شروع کر دی۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے اور ناظم الامور کو نشانہ بنانے کے حملے کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہونے کی امید ظاہر کی ہمیں بہت امید ہے کہ شدید زخمی سکیورٹی گارڈ جلد ٹھیک ہوجائے گا، ہم چاہتے ہیں افغانستان میں حالات بہتر ہوں اور یہاں امن قائم ہو۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر حملے کی مذمت کی ہے اور سلامتی کونسل نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کے زخمی جوان کو جلد صحتیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا سلامتی کونسل نے افغان حکومت سے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے سفارتی مشنز قونصل خانوں اور ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے افغانستان میں فریقین سفارتخانوں قونصل خانوں سفارتی عملے کی سلامتی اور تحفظ کا احترام کریں دہشتگردی کے مرتکب افراد منصوبہ ساز فنانسرز اور سپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔