• news

جگہ جگہ پانی‘ سیلاب متاثرین امداد کے منتظر‘ بلوچستان کو 890 ارب روپے کا نقصان ہوا‘ 10 لاکھ افراد غربت کا شکار‘ سردی نے مشکلات بڑھا دیں: وفاقی حکومت


اسلام آباد‘ کراچی‘ کوئٹہ (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) شدید سردی کے باعث سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین بیمار پڑنے لگے ہیں۔ جگہ جگہ پانی کھڑا ہے اور کھانے پینے اور طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سیلاب سے ہونے والے کے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق بلوچستان کو سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 890ارب روپے مالیت کے نقصانات ہوئے لیکن بحالی کےلئے 491ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کے باعث بلوچستان میں مزید 10لاکھ سے زائد افراد کے غربت کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ دوسری جانب شدید سرد موسم نے کھلے آسمان تلے رہنے والے سیلاب متاثرین کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں، بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداﷲ میں سیلاب کے بعد بحالی کا کام شروع نہ ہو سکا۔ بائی پاس ٹوٹنے سے کوئٹہ اور چمن کا زمینی رابطہ ابھی تک بحال نہ ہو سکا۔ شہریوں کو آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈیرہ مراد جمالی میں شدید سردی کے باعث سیلاب متاثرین کے خیموں میں بچے، خواتین اور بزرگ بیمار پڑ گئے ہیں۔ سندھ کے ضلع قمبر شہدادکوٹ کے علاقوں میں جگہ جگہ پانی جمع ہونے کے باعث سیلاب متاثرین اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے ڈونر کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونر کانفرنس 15جنوری کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں ہوگی۔ جس میں سندھ حکومت بھی شریک ہو کر اپنا مقدمہ پیش کرے گی۔ ریلیف اور ریسکیو کا کام مکمل نہیں ہو سکا‘ متاثرین کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں۔ عمران خان کے ٹیلی تھون کے ذریعے جمع شدہ پیسے کہاں گئے کچھ پتہ نہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بات چیت شرائط پر نہیں ہوتی۔ اتحادیوں نے عمران خان کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ عمران خان کو آئینی اور جمہوری طریقے سے نکالا گیا۔ ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں۔ سابق حکومت نے سیلاب متاثرین کی مدد کی بجائے صرف سیاست کی۔ ایم کیو ایم کے خدشات الیکشن کیلئے نہیں متحدہ کے خدشات دور کریں گے۔ 
متاثرین/ مراد شاہ

ای پیپر-دی نیشن