ہرزہ سرائی جاری: بھارت میں لیکچرار نے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے دیا
جے پور (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست راجستھان میں کالج لیکچرار نے بھری جماعت میں اسلام اور مسلمانوںکے بارے میں اسلامو فوبک ریمارکس دیئے جس پر مسلم طلباء کے جذبات کو ٹھیس پہنچی اور ان کی جانوںکو خطرہ لاحق ہو گیا۔ راجستھان کے بلوتراہ کالج کی مسلم طالبہ حسینہ بانو نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے لیکچرار نے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیکر ان کی دل آزاری کی۔ مسلم طالبہ نے مزید بتایا کہ لیکچرار نے کہا کہ آفتاب نے اپنی ہندوگرل فرینڈ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے کیونکہ مسلمان یہ کہتے ہیں کہ یہ ایک ہندو کو کاٹو گے تو حاجی بن جائو گے۔ حسینہ بانو نے مزید کہا کہ ایسے لیکچرار ہندو نوجوانوں کی ذہن سازی کا باعث بنتے ہیں اور جذبات میں آکر مسلم طلباء سے بحث و مباحثہ کرتے ہیں۔ مسلم طالبہ نے مزید کہا کہ اگر تعلیمی اداروں میں ایسا پڑھایا جائے گا تو مسلم طلباء کی جانوں کو ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے جان کا خطرہ بڑھ جائے گا۔