حکومت فوری طور پر معاشی ایمرجنسی کا نفاذ کرے:رانا منیر
لاہور(کامرس رپورٹر ) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت معاشی ایمرجنسی کا نفاذ لگا کر مقامی سرمایہ کاروں،صنعتکاروں اور بڑے تاجروںلوگوں کوایمنسٹی دے اور اس کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کو انتہائی نا گزیر قرضے اتارنے کیلئے استعمال میں لایاجائے ، اس کے ساتھ اوورسیز پاکستانیوں سے بھی اپیل کی جائے اور بیکار پڑی اربوں روپے کی سرکاری اراضی کو دس سال کے معاہدوں پر کمرشل بنیادوں پر لیز پر دیا جائے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین اورجنرل سیکرٹری چودھری قمرالزمان نے ''موجودہ معاشی صورتحال کا ادراک اورمستقبل کے فیصلے '' کے حوالے سے مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پاکستان ٹیکس بار کے نائب صدور عامر شہزاد ،طاہر محمود بٹ،شہباز قادر،عابدحفیظ عابد، سیکرٹری اطلاعات شکیل اے خان ، فنانس سیکرٹری رانا کاشف ولائت اور دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ انہوںنے کہا کہ جو 8فیصد پر قرضہ ملتا تھا اب ڈونر ایجنسیوں سے بھی 17سے18فیصد پر بھی نہیںمل رہا،آئی ایم ایف سے کبھی 2فیصد پر قرضہ ملتا تھا اب وہ بھی 4.9فیصد پر مل رہا ہے ،اتنے مہنگے اور سخت شرائط پر قرضے پاکستان کے لیے وبال جان بن جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اگر مقامی سطح پر دیکھا جائے تو شرح سود اس قدر زیادہ یہ کہ مقامی سرمایہ کار بھی کاروبار کرنے کی بجائے اپنے پیسے بینکوں میں جمع کرا رہے ہیں جس سے مقامی سطح پر بھی سرمائے کی قلت پیدا ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت فوری طور پر معاشی ایمرجنسی کا نفاذ کرے اور اس کے لئے مشاورت سے فریم ورک طے کیا جائے ، ٹیکسیشن کے نظام میں بھی فوری اصلاحات کی جائیں،انکم ٹیکس کے ذریعے وصولی پر توجہ مرکوز کی جائے۔