گیس کمپنیاں سسٹم کے نقصانات پر قابو پانے میں ناکام
اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان کی دونوں گیس کمپنیاں ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی پی ایل منظور شدہ ریگولیٹری اہداف کے حوالے سے سسٹم کے نقصانات پر قابو پانے میں ناکام ہو گئی ہیں۔ پیٹرولیم ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ تین سالہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2019-2022ء کے دوران مقرر کردہ نقصان میں کمی کے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ مالی سال 21-2020کے مقابلے میں 30جون 2022کو ختم ہونے والے مالی سال 22-2021میں پاکستان کا ایل این جی کا درآمدی بل عالمی قیمتوں میں نئے ریکارڈ اضافے کی وجہ سے 91فیصد بڑھ کر 4.99ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ ایل این جی درآمدی کارگوز کی تعداد کم رہی، پاکستان کے پیٹرولیم کے شعبے کی کل درآمدات بھی جولائی تا جون 22-2021میں 105فیصد اضافے کے ساتھ 23.32ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹیڈ 0.2فیصد کے معمولی مارجن سے 4فیصد خسارے کو کم کرنے کے اپنے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے گیس کے نقصانات گزشتہ تین سالوں میں 0.1فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 17.2فیصد پر برقرار رہے۔ ایس این جی پی ایل نے خیبر پی کے کے بعض علاقوں جیسے کرک میں نقصان میں کمی کے اہداف حاصل کرنے میں اپنی ناکامی کو چھپانے کی بھی کوشش کی۔