حکومت کو مزید وقت دینا معیشت سے ظلم،2خاندانوں کی لوٹ مار سے قر ض ڈبل ہو گیا:عمران
لاہور (نیوز رپورٹر‘ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ تاریخ دستور و قانون کی پامالی اور سیاسی اقدار و انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ایسے مظاہرے کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔ چادر و چار دیواری کی حرمت پامال، سماجی و معاشرتی اخلاق کا بلا روک ٹوک جنازہ نکالا گیا۔ سیاسی و دستوری آزادیوں کا گلا گھونٹ کر مقتدر اشرافیہ کے مفادات کی آبیاری کی گئی۔ نہایت محنت و جانفشانی سے بحالی و ترقی کی راہ پر ڈالی گئی معیشت کو تباہی کے پاتال میں اتار دیا گیا۔ آزادی اظہار پر پہرے بٹھا کر شخصی آمریت کو دوام بخشنے کی کوششیں کی گئیں۔ زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پرنوجوان صحافیوں، سوشل میڈیا انفلواینسرز اور یوٹیوبرز کے وفد نے چیئرمین تحریک انصاف سے خصوصی ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، میڈیا و اظہار پر پابندیوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر تفصیلی تبادل خیال کیا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ غلامی و ڈکٹیشن قبول نہ کرنے والے ملک کے صف اول کے پیشہ ور تحقیقاتی صحافی ارشد شریف کا ناحق خون بہایا گیا۔ ضمیروں کی منڈی لگا کر جمہوریت بے آبرو، ایوانوں کو لوٹوں سے بھرنے کی مشق دہرائی گئی۔ چوروں کا کنسورشیم بنا کر 1100 ارب کی چوری معاف کرنے کی شرمناک سبیل کی گئی۔ مجھ پر جان لیوا حملے کی سازش رچانے والوں کو کٹہرے میں لانے کی بجائے ریاستی پناہ فراہم کی گئی۔ صاف شفاف انتخابات کا انعقاد التوا میں ڈال کر بے چہرہ بندوبست مزید کھینچنے کی کوشش کی تو اقدام کریں گے، غلامی سے نجات، حقیقی آزادی کا حصول بنیادی اہداف ہیں، قطعاً سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ دریں اثناءعمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا، حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے زیرصدارت شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر آصف نکئی، رکن قومی اسمبلی سردار طالب نکئی، رکن قومی اسمبلی بریگیڈیئر (ر) راحت امان، صوبائی وزیر سید علی عباس شاہ، رکن قومی اسمبلی سردار عامر ڈوگر، رکن پنجاب اسمبلی خرم اعجاز چٹھہ سمیت دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں اسمبلیوں کی تحلیل اور استعفوں کے معاملے پر مشاورت کی گئی، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے عمران کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل پر اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ ذرائع کے مطابق ارکان نے رائے دی کہ ملکی مسائل کا واحد حل شفاف اور جلد انتخابات ہیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل بڑا سیاسی فیصلہ ہے، اس فیصلے پر ایسے عمل کیا جائے جس کے موثر نتائج سامنے آئیں، صوبائی حکومتوں کی موجودگی میں وفاق پر موثر سیاسی دباو¿ ڈالا جاسکتا ہے۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں انتخابی تیاریاں شروع کر دیں، موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا، حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے، پارٹی کی تنظیم کو عام انتخابات سے قبل مزید متحرک کیا جائے۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی نے رائے دی کہ ملکی مسائل کا واحد حل شفاف اور جلد انتخابات ہیں۔ پنجاب اور خیبر پی کے اسمبلیوں کی تحلیل بڑا سیاسی فیصلہ ہے۔ اس فیصلے پر ایسے عمل کیا جائے جس کے م¶ثر نتائج سامنے آئیں۔ دریں اثناءایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا ہے کہ این آر او ٹو این آر او ون سے زیادہ شرمناک ہے، 1100 ارب کرپشن کے کیسز کو استثنیٰ دیا جا رہا ہے۔ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر این آر او 2 کی تفصیلات ویڈیو میں ٹوئٹر پر شیئر کیں۔ عمران خان نے اپنے پیغام میں لکھا کہ اس قوم نے این آر او ون کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ ان دو مجرم خاندانوں اور انکے حواریوں کی لوٹ مار نے دس برس میں ہمارا قرض چار گنا بڑھا دیا۔ جبکہ این آر او 2 تو اس سے بھی بڑھ کر شرمناک ہے ، 1100ارب روپے کے کرپشن کیسز کو معافی و استثنیٰ دیا جارہا ہے۔ عمران خان سے ضلع لاہور کے 11 ٹاو¿نز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے بھی ملاقات کی جس میں لاہور کے ٹاو¿نز میں یونین کونسل اور بلاک کوڈ لیول تک جاری تنظیم سازی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر چئیرمین تحریک انصاف نے تنظیموں کو مزید تیزی سے کام کرنے، لاہور میں ڈور ٹو ڈور مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
عمران خان