غیر قا نونی زیر قبضہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قا ئم نہیں ہو سکتا
سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی جیلوں میں قید کشمیری سیاسی رہنمائوں، کارکنوں، صحافیوں، نوجوانوں اور دیگر کی حالت زار پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیری سیاسی رہنما اور، کارکن گزشتہ کئی برس سے بھارت کی جیلوں اور مختلف عقوبت خانوں میں قید ہیں۔ ترجمان کل جماعتی جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں کہاہے کہ بیشتر کشمیری قیدیوں کی حالت زار تشویشناک ہے اور انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سلامتی قائم نہیں ہو سکتی۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں ایک ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی پراسرار موت کیخلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔بھارتی فورسز نے زیر قبضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کو خبر دار کیا ہے کہ ان کی نئی رہائش گاہ سکیورٹی رسک ہے ۔جبکہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے گزشتہ انتخابات کی حقیقت کو بے نقاب کرتے ہوئے مودی حکومت اور اس کی قابض فوج کی طرف سے آئندہ انتخابی عمل میں مداخلت اوردھاندلی کے بارے میں خبردار کیا ہے ۔انہو ںنے دفعہ 370 اور 35A کی بحالی کی جنگ کو جاری رکھنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔