بھارت میں کئی مساجد ہندو بربریت کا شکار ہوئیں، اشرف جلالی
لاہور(خصوصی نامہ نگار)تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے بابری مسجد کے انہدام کے تیس سال مکمل ہونے پرمطالبہ کیا ہے کہ بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر کا کام فوری طور پر روکا جائے۔ بابری مسجد منہدم کرنے والوں کو بری کر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ہے۔ بابری مسجد کے بعد اور بھی کئی مساجد ہندو بربریت کا شکار ہوچکی ہیں اور بہت سی مساجد کا وجود بھی خطرے میں ہے، جہاں انتہاءپسند ہندووں کی طرف سے مندر بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ بابری مسجد کی شہادت کا زخم آج بھی تازہ ہے۔ بابری مسجد مسجد ہونے کے ساتھ ساتھ برصغیر میں مسلم اقتدار اکا ایک نشان بھی تھی۔ بابری مسجد کو از سر نو تعمیر کرنے کا ”اعلانِ اسلام آباد“بھی 30 سال سے تعمیل کا منتظر ہے۔ مودی حکومت کی وجہ سے مسلمانوں کے خلا ف مظالم میں بہت شدت آچکی ہے۔ بابری مسجد کے کھنڈرات آج بھی تعمیر نو کیلئے کسی ظہیر الدین محمد بابر کے منتظر ہیں۔ بھارت کے کئی علاقوں میں مسلمانوں کیلئے برما جیسی صورت حال بنائی جارہی ہے۔ اب بھی وقت ہے پاکستان عالمی سطح پر اسکی تعمیر نو کیلئے آواز بلند کرے۔بہتر تھا کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کے موقع پر بابری مسجد کا مسئلہ اٹھایا جاتا۔