نادرا میں نام، جینڈر تبدیلی کا کوئی سپیشل، بہتر میکنزم نہیں: وفاقی شرعی عدالت
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی شرعی عدالت میں خواجہ سرائوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سید محمد انور نے نادرا میں خواجہ سرائوں کی رجسٹریشن کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ نادرا کی بڑی کمزوری ہے کہ نام تبدیلی اور جینڈر تبدیلی کا کوئی سپیشل اور بہتر میکنزم موجود نہیں ہے۔ اس سے تو کوئی دہشت گرد بھی دہشت گردی کی کارروائی کے لیے آسانی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے نادرا کے نمائندوں سے استفسار کیا کہ ان کے پاس ایکس جینڈر کی رجسٹریشن کا کوئی سپیشل طریقہ کار موجود ہے یا نہیں اور اگر نہیں ہے تو آپ لکھ کر دیں کہ نادرا کے پاس ایکس جینڈر کی رجسٹریشن کا کوئی خاص طریقہ کار موجود نہیں۔ اس پر نادرا کے نمائندوں نے کہا کہ نادرا کے پاس ایکس جینڈر کی رجسٹریشن کا کوئی خاص طریقہ کار موجود نہیں۔ چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ اگر کوئی مرد خواجہ سرا لڑکیوں کے ہاسٹل کے اندر چلا جائے تو وہاں لڑکیاں ڈسٹرب نہیں ہونگی؟ جس پر شیر خان نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، اس قانون میں واضح ہے کہ اس طرح کی تمام سہولیات ایکس جینڈر کے لیے علیحدہ رکھی جائیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کہا یہ جا رہا ہے کہ اس قانون کے تحت ہم جنس پرستی بڑھے گی تو کیا کوئی ایسی رپورٹ موجود ہے جس سے اس قانون سے ہم جنس پرستی بڑھی ہوئی یا ہومو سیکشول میرجز ہورہی ہوں؟۔