• news

سیلاب متاثرین کو 70ارب روپے دے چکے ہیں:وزیراعظم


اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی، دوبارہ آباد کاری اور تعمیرنو حکومت کی اولین ترجیح ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 70 ارب روپے شفاف طریقہ سے تقسیم کئے گئے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتوں، تمام اداروں اور مسلح افواج نے سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کیلئے مل کر کام کیا ہے، دوست ممالک، بیرون مقیم پاکستانیوں، کاروباری اور مخیر حضرات کو سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب متاثرین کیلئے تعمیر کئے گئے رہائشی یونٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے متاثرین کو چھت فراہم کی جا رہی ہے، مخیر حضرات کے تعاون سے ٹانک کے سیلاب متاثرین کو چھت کی فراہمی خوش آئند ہے۔ متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر کیلئے کیپٹن ریٹائرڈ شجاعت عظیم اور ان کی ٹیم اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ سیلاب کے دوران این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے نے بہترین کام کیا۔ چاروں صوبائی وزراءاعلی نے متاثرین کی مدد کیلئے مل کر کام کیا ہے، ہمارے وسائل انتہائی محدود تھے، سیلاب متاثرین کی مدد پر دوست ملکوں کے بے حد مشکور ہیں۔ سعودی عرب، قطر، ترکیہ اور دیگر ممالک نے پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے، وفاقی حکومت نے وفاقی وزیر شازیہ مری کی سربراہی میں بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین میں 70 ارب روپے تقسیم کئے، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان اور ان کی وزارت نے بجلی کی بحالی کیلئے دن رات کام کیا ہے۔ تینوں مسلح افواج کے دستوں نے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہوئے پاک فوج کے افسران شہید ہوئے، یہ عظیم قربانیاں قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حبیب بنک کے چیئرمین سلطان علی الانہ نے بھی دو دیہات تعمیر کرنے کی پیشکش کی ہے، ایک گاﺅں سندھ اور ایک بلوچستان میں تعمیر کیا جائے گا اور ان پر جلد کام شروع ہو جائے گا۔ دوست ممالک، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں، کاروباری افراد اور مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ گھروں کی تعمیر میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں پانچ ارب روپے جمع ہو چکے ہیں، ہم انہیں بڑھا کر 10 ارب روپے تک لے جانا چاہتے ہیں جس کے بعد فنڈ میں جمع ہونے والی رقم کو خرچ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر، وفاقی وزیر شازیہ مری، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی بلوچستان قدوس بزنجو، وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے سیلاب متاثرین کی مدد، ریسکیو، ریلیف، بحالی و تعمیرنو کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں، ہمیں مل کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھامنا ہو گا۔ قبل ازیں وزیراعظم نے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب متاثرین کیلئے تعمیر کئے گئے گھروں، ہسپتال اور سکول کی چابیاں تقسیم کیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ ریسکیو اور ریلیف کے دوران ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچائی گئیں، اب ہم تعمیرنو کے مرحلہ میں داخل ہو چکے ہیں۔ جنوری میں اقوام متحدہ کی میزبانی میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو گی جس میں تعمیرنو کا پلان ہم دنیا کے سامنے رکھیں گے۔ تقریب سے کیپٹن ریٹائرڈ شجاعت عظیم اور رکن صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا محمود احمد خان بھٹنی نے بھی خطاب کیا۔ مزید برآں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سارک کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ سارک چارٹر ڈے جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان علاقائی ترقی، روابط اور تعاون کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کی یاد دہانی کراتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک ممالک کے عوام ان مواقع سے استفادہ نہیں کر پارہے، اس مقصد کے لئے پاکستان سارک کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ 
وزیراعظم

ای پیپر-دی نیشن