سندھ اسمبلی: سیلاب پر ارکان کی عدم دلچسپی، ریکوڈک سے متعلق 2 قراردادیں منظور
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) سیلاب متاثرین کے نام پر سندھ اسمبلی میں چار روز پر محیط مہنگا ترین اجلاس منعقد ہوا جس پر 70 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ ہوا جبکہ 168 میں سے 50 ارکان سندھ اسمبلی نے تحریک التواء پر بحث میں حصہ ہی نہیں لیا۔ ارکان کی عدم دلچسپی کا یہ عالم کہ 50 ارکان نے اپنے حلقے کیلئے بات تک نہ کی۔دوسری طرف جمعہ کو اپنے اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے ریکوڈک مائننگ کمپنی سے متعلق دو قراردادیں بڑی عجلت میں منظور کرلیں۔ قراردادوں کی منظوری کے بعد سپیکر آغا سراج درانی نے ایوان کی کارروائی جاری رکھنے کی بجائے اجلاس پیر کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا جس پر ایوان میں موجود ارکان ہکا بکا رہ گئے۔ ایوان نے جن قراردادوں کی منظوری دی ارکان اسمبلی کو ان کی کاپی تک فراہم نہیں کی گئی۔ سندھ اسمبلی کے پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان قراردادوں کی منظوری کا مقصد ریکوڈک مائننگ کمپنی اور وفاقی حکومت کے مابین طے پانے والے امور میں صوبہ سندھ کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے ۔