پرویزالہی کا خیال ہے حکومت تھوڑی اور چلنی چا ہئیے، میری ما نیں گے : عمران
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کہتے تھے اگلی باری ن لیگ کی آرہی ہے۔ ان کو این آر او ون مشرف نے دیا تھا اور این آر او ٹو جنرل باجوہ نے دیا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کی باتوں کوکبھی سنجیدہ نہیں لیا۔ دسمبر میں اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔ یہ دس ماہ بعد الیکشن کرائیں یا ایک سال بعد کرائیں، یہ ہار جائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی کا خیال ہے کہ حکومت تھوڑی اور چلنی چاہیے، پرویز الہٰی نے کہا ہے حکومت ختم کرنے کے حوالے سے جیسا میں کہوں گا ویسا وہ کریں گے۔ پرویز الہٰی نے دوبارہ وزیراعلیٰ بنانے کا کوئی مطالبہ نہیں رکھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جو یہ 7 ماہ میں ہوا اس میں جنرل (ر) باجوہ کی پالیسیاں رہیں۔ باجوہ نے کہا تھا کہ عثمان بزدارکو ہٹائیں، وہ علیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا کہتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومت تبدیل کرنے میں ملوث تھے وہ سب میر جعفر اور میرصادق ہیں، ہماری جب حکومت گئی توسب نے سوچا حکومت ختم ہونے کے بعد میری سیاست ختم ہوگئی۔ جنرل (ر) باجوہ کہتے تھے پی ٹی آئی سے کوئی ٹکٹ نہیں لے گا اور اگلی باری ن لیگ کی آ رہی ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی کوشش ہے کہ ان پرکیسز ختم ہو جائیں اور مجھے نااہل کیا جائے۔ ان کو این آر او ون مشرف نے دیا اور این آر او ٹو جنرل باجوہ نے دیا، جب تک کیسز ختم نہیں ہوں گے نواز شریف واپس نہیں آئیں گے۔ اگر نواز شریف پنجاب میں آئے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ جنرل (ر) باجوہ شہباز شریف کو جینیئس سمجھتے تھے، نیب جنرل (ر) باجوہ کے کنٹرول میں تھی اس لیے وہ فیصلہ کرتے تھے کس کو اندر جانا ہے کس کو باہر، نیب کے ذریعے کسی کو اندر کرنا یا باہر نکالنا ہمارے ہاتھ میں نہیں تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجاز الحق نے زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔