شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے والے رابطے کر تے‘ شام کو ساتھ بیٹھتے ہیں: سالک حسین
لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم چودھری شجاعت کے بیٹے و وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری چودھری سالک حسین نے کہا ہے کہ چودھری شجاعت کو یہ کہہ کر پارٹی کی صدارت سے ہٹایا گیاکہ ان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں، ان کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے والے آج بھی ان سے رابطے کرتے ہیں۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو میں چودھری سالک کا کہنا تھا کہ جو فیصلے تمام جماعتوں کے ساتھ مل کرکیے تھے، آج بھی اس پر سٹینڈ کرتے ہیں۔ مقصد یہی ہے کہ سب مل کر ملک کیلئے کام کریں، کوئی ذاتی مقصد نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ اپوزیشن کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ حکومت کو گرایا جائے اور غیرمستحکم کیا جائے۔ اصل میں حکومت نہیں ملک غیر مستحکم ہو رہا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن کا انتظار کرنا چاہیے، جس کو عوام مینڈیٹ دے وہ آئے اور حکومت بنائے۔ اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ سپورٹنگ کردار رکھنا چاہیے۔ ملک اور معیشت کی بات پر اپوزیشن کو حکومت کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھاکہ میرا خیال ہے سیٹ اپ نہیں، لوگوں کی نیتیں تبدیل ہو رہی ہیں، سیٹ اپ تبدیل نہ ہو تو بھی فرق نہیں پڑے گا۔ چودھری سالک کا کہنا تھاکہ چودھری شجاعت کو یہ کہہ کر پارٹی کی صدارت سے ہٹایا گیاکہ ان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں، گھٹیا حرکت ہے۔ ان کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے والے آج بھی ان سے رابطے کرتے ہیں، شام کو ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں، ان لوگوں تھوڑی سی شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری شجاعت کا اتنا بڑا دل ہے کہ وہ انہی لوگوں کے ٹیلی فون سن رہے ہوتے ہیں اور ملاقاتیں کررہے ہوتے ہیں۔