• news

کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، بلاول : ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا : سیکرٹری جنرل او آئی سی 

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ این این آئی) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے سیکرٹری جنرل ابراہیم طہ اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ دیرینہ تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، عالمی برادری بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لے۔  مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ سیکرٹری جنرل اوآئی سی کا دورہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ امت مسلمہ کی یکجہتی کا اظہار ہے۔ او آئی سی امت مسلمہ کی ترجمان ہے۔ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور کشمیری عوام پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے، انہوں نے کہاکہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔  وہ اتوارکو آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کے دوران اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ او آئی سی 17ویں وزرائے خارجہ اجلاس میں افغانستان کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں۔ سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے سیکرٹری جنرل او آئی سی سے تبادلہ خیال ہوا ۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی طہ ابراہیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پرتپاک استقبال پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا شکرگزار ہوں، ان کے پاکستان کے دورے کا مقصد کشمیریوں کے ساتھ او آئی سی کا اظہار یکجہتی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے آواز ا ٹھاتی رہی ہے، او آئی سی نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ دوسری طرف  وزیرخارجہ بلاول بھٹو جی 77 ممالک کی کانفرنس میں شرکت کیلئے کل 12 دسمبر کو امریکا روانہ ہوں گے۔ وہ اپنے دورہ امریکہ کے موقع پر  امریکی حکام سے پاکستان کیلئے تجارت میں مزید سہولیات کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کے دورے کے دوران عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ مختلف مالی امور سے متعلق امریکہ کے اثر و رسوخ پر بات ہوگی، اس کے علاوہ افغانستان کی صورتحال بھی زیر غور آئے گی۔

ای پیپر-دی نیشن