چمن واقعہ پر افغانستان نے غلطی مان کر معافی مانگ لی:خواجہ آصف:باب دوستی کھول دیا گیا
چمن‘ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘ نامہ نگار) چمن میں گزشتہ روز واقعے کے بعد پاک افغان سرحد کو دونوں ممالک کے حکام کے مابین مذاکرات کے بعد صبح سے ہر قسم کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا۔ پاک افغان سرحد پر آج معمول کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور دیگر تجارتی سرگرمیاں جاری رہیں جبکہ سرحد پر پیدل آمدورفت بھی دن بھر بحال رہی۔ یاد رہے گزشتہ روز کے واقعے میں 6 افراد شہید جبکہ 17 زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں میں جن کو کوئٹہ ریفر کیا گیا تھا ان میں سے بھی دو زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جن کا تعلق چمن مردہ کاریز سے تھا جن کو ان کے آبائی گاؤں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ عوام نے واقعے پر پاک افغان سرحد بند نا کرنے کے فیصلے کو دونوں ممالک کا بہتر فیصلہ قرار دیا۔ جبکہ گزشتہ ادوار میں ایسے واقعات پر پاک افغان سرحد کو مکمل سیل کر دیا جاتا۔ اس بار آنے جانے والے مسافروں کیلئے باب دوستی کو بند نہیں کیا گیا جو ایک اچھا اقدام ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چمن واقعے میں افغانستان نے تسلیم کرلیا کہ غلطی ان کی تھی، معافی بھی مانگ لی، معاملہ طے پا گیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے چمن میں پیش آئے واقعے پر قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے بتایا کہ سکیورٹی بارڈر میٹنگ میں طے پایا غلطی افغانستان کی تھی، واقعہ کسی منصوبہ بندی کے تحت ہوا اس کے شواہد نہیں ملے، افغانستان کے ساتھ ہمارا تعاون جاری رہے گا، افغانستان نے معافی مانگی ہے، معاملہ طے پاگیا۔ ان کا کہنا ہے کہ واقعہ ایسے گائوں میں پیش آیا جو دونوں طرف ہے، انہوں نے معذرت کی ہے کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔ خواجہ آصف نے کہا ہماری طرف سے باڑ ٹھیک کی جا رہی تھی‘ ایک گاڑی نے باڑ کو ٹکر ماری۔ پاکستان نے جواب میں ان کی پوسٹ پر حملہ کیا۔ بارڈر سکیورٹی میٹنگ میں طے ہوا کہ افغان فوجیوں کی غلطی تھی۔ صدر مملکت عارف علوی نے چمن میں افغان بارڈر فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی۔ صدر نے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا۔ امید ہے واقعے میں ملوث افراد کیخلاف افغان حکومت کی جانب سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ بارڈر کے دونوں اطراف شہری آبادی کا تحفظ کرنا دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے۔ دوسری جانب پاک افغان سرحد کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے آج سول ملٹری کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ سکیورٹی اجلاس میں قبائلی عمائدین اور سول و فوجی حکام شرکت کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے افغان بارڈر فورسز کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر بلا اشتعال گولہ باری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا چمن کے علاقے میں افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ سے متعدد پاکستانی شہری شہید اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوئے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ افغان بارڈر فورسز کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر بلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ قابل مذمت ہے، افغان حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔