• news

انوسٹ پاکستان فارن ڈائریکٹ انوسمنٹ کو فروغ کیلئے اقدامات یقینی بنائیگا : ایف پی سی سی آئی 

لاہور(کامرس رپورٹر )ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی اور بورڈ آف انویسٹمنٹ نے ایک مشترکہ مشاورتی ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ انویسٹ پاکستان کے نام سے ایک خودمختار ادارے کی تشکیل اور اسے مؤثر طریقے سے چلانے میں بھرپور مدد مل سکے۔واضح رہے کہ یہ انیشی ایٹیو وزیر اعظم پاکستان کے زیر سایہ پرائم منسٹر آفس کے زیر اہتمام لا نچ ہوگا۔عرفان اقبال شیخ نے بتایا کہ انوسٹ پاکستان ملک میں فارن ڈائریکٹ انوسمنٹ کو فروغ دینے اور سہولیات فراہم کرنے کیلئے نجی شعبے کی حمایت اور تعاون کے ساتھ پالیسی وکالت کے اقدامات کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وسیع تر قومی مفاد میں اس اقدام کو ایک کامیاب اقدام کی شکل دینے کیلئے سپوٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدرایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ انہوں نے اس اقدام کو اس لیے پسند کیا ہے کہ اس کے کانسیپٹ نوٹ میں انوسٹ پاکستان بورڈ میں نجی شعبے کو 80 فیصد تک نمائندگی دی جائے گی اور نجی شعبے کو 51 فیصد ایکویٹی یا شیئر ہولڈنگ حاصل ہوگی۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ جب ورکنگ گروپ کی میٹنگیں ہوں گی تو تفصیلی طریقہ کار اور ٹرمز آف ریفرنس کا تعین کیا جاسکے گا۔ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر سلیمان چاؤلہ نے ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس میں بورڈ آف انوسمنٹ کی ایڈیشنل سیکرٹری عنبرین افتخار کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کرتے ہو ئے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فریم ورک دنیا بھر میں انو سمنٹ کے معاملات میں سب سے زیادہ کامیاب ثابت ہوتے ہیںچاہے وہ فارن ڈائر یکٹ انویسمنٹ کو فروغ دینا ہو یا نجی شعبے کو سرمایہ کاری پر راغب کرنا ہو۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا طریقہ کار کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کی جانب سے مختلف سیکٹر زکی سطح پر نالج اور ایکسپرٹس کی شمولیت کو یقینی بناتا ہے۔بو رڈ آف انو سمنٹ کی ایڈیشنل سیکر یٹر ی عنبرین افتخار نے انوسٹ پاکستان کے مقاصد کا خاکہ پیش کرتے ہو ئے اس کے مقاصد بیان کیے: (i) FDI کو سہولت فراہم کرنے، فروغ دینے اور عملی شکل دینے کیلئے ایک نئی اور اختراعی شراکت داری کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ قائم کرنا (ii) سرکاری و نجی شعبوں کے درمیان انویسٹ پاکستان کی مشترکہ ایکویٹی کے امکانات کا جا ئزہ (iii) حکومتی اداروں اور کاروباری برادری کے درمیان روابط قائم کرنے کے لیے پالیسی کی سطح پرگفت و شنید اور فیصلہ سازی کے فورمز پر کاروباری برادری کی شمولیت (iv) سرمایہ کاری کے مشترکہ اہدف اوران میں در پیش رکاوٹوں کے حل تلاش کرنا (v) صرف کاغذی کاروائی کی بجا ئے سرمایہ کاری کو کامیابی کے ساتھ حقیقت کا روپ دیتے ہو ئے برانڈ پاکستان کا فروغ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپنے صدر اورسنیئر نائب صدر کے ساتھ ساتھ،ایف پی سی سی آئی نے اپنے 3 دیگر ممتاز اراکین کو مشترکہ مشاورتی ورکنگ گروپ کے لیے نامزد کیا ہے جن میں سابق صدر میاں ناصر حیات مگوں، ایف پی سی سی آئی کی پاکستان،ترکیہ جوائنٹ بزنس کونسل کے چیئرمین امجد رفیع اور پاک۔چین بزنس کونسل کے چیئر مین جاوید الیاس بھی شامل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن