ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانیز کمیٹیوں کے چیئرمین مقرر‘ اچھے لوگوں کو ذمہ داری دی : مسرت چیمہ
لاہور (نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن میں ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانیز کمیٹیوں کے چیئرمنیوں، او پی سی کے انٹرنیشنل ایڈوائزی کونسل اور کوآرڈینیٹرکے ساتھ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ جس میں وائس چیئرپرسن او پی سی مخدوم سید طارق محمود الحسن نے مسرت جمشید چیمہ ترجمان حکومت پنجاب، عمر سرفراز چیمہ مشیر اطلاعات و داخلہ کے ہمراہ پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانیز کمیٹیوں کے نمائندوں کا وقت پورا ہونے پر پنجاب کے تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانیز کمیٹیوں کے چیئرمنیوں اور کوآرڈینیٹرز کو مقرر کر دیا گیا ہے۔ جس میں صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع سے قابل، تجربہ کار اور اچھی تعلیم شدہ نوجوان کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وائس چیئرپرسن او پی سی مخدوم سید طار ق محمود الحسن نے تمام عہدیداران کو اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کو حل اور ان کی ذمہ داروں کے بارے تفصیلی آگاہ کیا۔ مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی صرف چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں۔ اس موقع پر عمر سرفرازچیمہ مشیر اطلاعات و داخلہ نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز وطن عزیز کے حقیقی سفیر ہے۔ دریں اثناء ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے ویمن میڈیا سنٹر کے زیر اہتمام آزادی اظہار رائے کے عنوان سے میڈیا سٹڈیز کی طالبات کیلئے ٹریننگ ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان میں طالبات تعلیم کے میدان میں مردوں سے آگے ہیں۔ آزادی اظہار رائے انڈیکس میں پاکستان 180 میں سے 157ویں نمبر پر ہے اور ارشد شریف کی شہادت سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک اس وقت بد ترین حالات سے گزر رہا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت سالانہ 18 لاکھ لوگوں کو روزگار مہیا کر رہی تھی جبکہ پی ڈی ایم نے 22 لاکھ لوگوں کو آٹھ ماہ میں بے روزگار کر دیا۔ انہوں نے کہا رجیم چینج آپریشن کے بعد پاکستان کیلئے کوئی اچھی خبر نہیں آ رہی۔ امپورٹڈ حکومت نے اپنے اوپر کرپشن کے تمام کیسز ختم کروائے۔ منی لانڈرنگ میں ملوث سلیمان شہباز کو وزیر اعظم ہاؤس میں ہار پہنائے گئے۔ ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت نے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ رجیم چینج آپریشن کے آفٹر شاک کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت پنجاب کو 176 ارب روپے کے فنڈز جاری نہیں کر رہی جبکہ خیبر پی کے کے 189 ارب کے فنڈز بھی مہیا نہیں کئے گئے۔ سیلاب سے متاثرہ دونوں صوبوں کے پاس فنڈز کی شدید قلت سامنا ہے۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان کا %50 کا بجٹ بھی کم کر دیا گیا اور آزاد کشمیر کے ساتھ بھی وفاقی حکومت کا یہی ناروا سلوک جاری ہے۔ پاکستان کی 4 اکائیوں سے ایسا سلوک قابل مذمت ہے۔ تجربہ کار ٹیم نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔