پبلک اکائونٹس کمیٹی نے توشہ خانہ سے تحائف لینے والوں کا 10سالہ ریکارڈ مانگ لیا
اسلام آباد (نامہ نگار) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزیراعظم ، وزرائ، ججز، جرنیلوں اور بیوروکریٹس سمیت تمام افراد کو ملنے والے تحائف سے متعلق توشہ خانہ کا پچھلے دس سال کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے ریمارکس دیئے کہ صرف سیاستدانوں کا نہیں بلکہ جس کو بھی تحائف ملے سب کا ریکارڈ لایا جائے اور اس کا آڈٹ کیا جائے، پتہ چلا ہے کچھ چیزیں لے کر تبدیل کر دی گئی ہیں۔ اس کا حساب بھی لیں گے۔ منگل کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں چیئرمین کمیٹی نے آڈٹ حکام سے پوچھا کہ پچھلی حکومت نے لوگوں کے لیے50ہزار گھر بنانے کا کہا تھا اس کی آڈٹ رپورٹ دیں۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ صرف سیاستدانوں کا نہیں بلکہ جس کو بھی گفٹ ملے سب کا ریکارڈ لایا جائے اور اس کا آڈٹ کیا جائے۔ پتہ چلا ہے کچھ چیزیں لے کر تبدیل کر دی گئی ہیں۔ اس کا حساب بھی لیں گے، وزیر اعظم سے لے کر سب کا حساب کریں گے۔ کمیٹی نے پشاور میں سرکاری افسر کے بیٹے کو 14ارب روپے کا ٹھیکا دینے پر بھی نیب سے رپورٹ طلب کر لی۔