سواتی کیخلاف سندھ کے 33 شہروں میں مقدمے ختم، جج تبدیل، ضمانت کا فیصلہ مؤخر
لاڑکانہ؍ اسلام آباد (این این آئی+ وقائع نگار) سندھ پولیس نے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ اور کشمور میں درج مقدمات ختم کردیئے۔ پولیس نے اعظم سواتی کے خلاف لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ اور ضلع کشمور کندھ کوٹ میں درج مقدمات ختم کردیئے۔ اعظم سواتی کے وکیل عبدالرئوف کورائی نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے درج مقدمات کی کینسل کلاس رپورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ اینڈ سول جج نصیر آباد کی عدالت میں جمع کروا دی گئی۔ پولیس نے آئی جی سندھ کے احکامات پر تینوں اضلاع کے مقدمات ختم کیے۔ اعظم سواتی کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کئے جانے کا امکان ہے۔ اعظم سواتی کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر بدھ کو انہیں جوڈیشل میجسٹریٹ و سول جج نصیر آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سپیشل جج سنٹرل کی عدالت کے جج راجہ آصف محمود کی ٹرانسفر کے باعث متنازعہ ٹویٹ کیس میں گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ موخر کردیا گیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے فیصلہ سنانا تھا لیکن فاضل عدالت کے جج کی ٹرانسفر ہوجانے کے باعث سماعت16 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ دریں اثناء وفاقی دارالحکومت میں دو ججز کو تبدیل کردیا گیا۔ وزارت قانون کی جانب سے جاری الگ الگ احکامات کے مطابق سپیشل جج سنٹرل راجہ آصف محمود کو تبدیل کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ تعیناتی کے منتظر گریڈ21کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اعظم خان کوتین سال کیلئے سپیشل جج سنٹرل تعینات کردیا گیاہے، محمد اعظم خان اس سے قبل بطور جج احتساب عدالت خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔مراد شاہ نے کہا سواتی کو سندھ لانے کے لئے ہماری حکومت کا طیارہ استعمال نہیں ہوا۔