• news

مذاکرات نہیں ہونگے،جو کہتے ہیں اسمبلیاں ہیں توٹیں گی،میری تقریر کا انتظار کریں:عمران


لاہور (نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے سینئر کالم نگاروں اور تجزیہ نگاروں نے ملاقات کی۔ عمران خان نے کہا کہ جو کہہ رہے ہیں اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوں گی وہ میری تقریر کا انتظار کریں۔ پی ٹی آئی اور ق لیگ میں کوئی اختلاف نہیں۔ ہم جو بھی فیصلہ کریں گے ق لیگ ساتھ دے گی۔ مسلم لیگ ق مستقبل میں بھی ہماری اتحادی رہے گی۔ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے میرے ساتھ ہی نہیں ملک کے ساتھ بھی سنگین مذاق کیا۔ انتخابات سے گریز کیا گیا تو ملک کے اربوں روپے لوٹنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ مذاکرات صرف انتخابات کی تاریخ پر ہو سکتے ہیں۔ پرویز الٰہی چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں کچھ دیر اور چلیں۔ پرویز الٰہی وہ کام کریں گے جو ہم کہیں گے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا قانون ختم ہونا چاہئے۔ موجودہ حکومت نے 1100 ارب روپے کا دوسرا این آر او لیا۔ سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر بطور وزیر اعظم بے بس ہونے کا اعتراف کرلیا۔ وکلا کنونشن سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ فیصلہ کرتے تھے نیب نے کسے کتنا دبانا ہے اور کسے چھوڑنا ہے۔ میرے دور میں ان کرپٹ افراد کے خلاف کیسز مکمل تھے لیکن نیب کو کام کرنے نہیں دیا جاتا تھا، جنرل (ر) باجوہ نے ان سب کو این آراو ٹو دیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ سے بھی این آر او دینے کا کہا گیا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کرپٹ لوگوں کو این آراو دینا ملک سے غداری ہے، جب تک ملک میں انصاف نہیں، قانون کی بالادستی نہیں ہوگی خوشحال نہیں ہوسکتا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ قانون کی حکمرا نی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے، آخری دم تک قانون کی بالادستی کے لئے لڑوں گا۔ رول آف لاءنہ ہونے کی وجہ سے ملک دلدل میں دھنستا جا رہا ہے۔ ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ رجیم چینج کے بعد نیلامی کے ذریعے ایک منڈی لگائی گئی، پہلے سازش کے تحت ان کو مسلط کیا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جنگل کا قانون بن گیا ہے۔ نوکروں کے نام پر 16 ارب روپے لئے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب والے کہتے تھے ان کے کیسز پورے ہیں لیکن پیچھے سے اجازت نہیں، ان کا کہنا تھا کہ کیسز کا فیصلہ جنرل باجوہ کرتے تھے، وہ فیصلہ کرتے تھے کہ کس کو کب چھوڑنا کب بند کرنا ہے، بڑے کریمنل باہر بیٹھ کر فیصلے کررہے ہیں، باری باری سب کے کیسز ختم ہو رہے ہیں، قانون کی حکمرانی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کے بیٹے نے ملازمین کے نام پر پیسے منگوائے، کوئی بھی مقدس گائے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا لیکن سماعت نہیں ہوتی تھی، شہباز شریف کا کیس ہی نہیں لگتا تھا، میں وزیراعظم بے بس بیٹھا تھا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ 16 دسمبر وہ دن ہے جسے قوم کبھی فراموش نہیں کریگی۔ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ دن ہے جب آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں اور ان کے اساتذہ پر حملے کی شکل میں ہم پر تاریخ کا سب سے ہولناک دہشت گرد حملہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ارکان صوبائی اسمبلی جہانزیب خان کھچی، اورنگزیب خان کھچی اور طاہر اقبال سمیت دیگر پارٹی رہنماو¿ں نے زمان پارک میں ملاقات کی، اس کے علاوہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی قیادت میں 18 رکنی وفد سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے زمان پارک پہنچا، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر سیاسی پہلو زیر غور آئے۔ عمران خان سے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے ملاقات کی۔ سردار تنویر الیاس نے عمران خان کی خیریت دریافت کی۔ عمران خان نے بلدیاتی الیکشن میں کامیابی پر وزیراعظم آزاد کشمیر اور کابینہ ارکان کو مبارکباد دی۔ 


 عمران خان

ای پیپر-دی نیشن