کالعدم ٹی ٹی پی نے سر حد پار محفوظ پناہ گاہیں تلاش کر لیں،بلاول،پاکستان کی تعمیر نو اولین ترجیح، اقوام متحدہ
اسلام آباد نیو یارک (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے سرحد پار محفوظ پناہ گاہیں تلاش کر لی ہیں۔ دوسری طرف انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات کی ہے جس میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اولین ترجیح ہے۔ بلاول نے نیویارک میں سانحہ اے پی ایس کی برسی پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی نے پاکستان کے خلاف ”جنگ“ کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان کے خلاف اپنے دہشت گردانہ اقدامات کو چھپانے کے لیے، ہندوستان دہشت گردی کے الزامات لگا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے۔ سلامتی کونسل میں بھارت کی دو سالہ رکنیت کے دوران یہ بھارتی مہم تیز ہو گئی تھی۔ بھارت نے لشکر طیبہ اور جی ای ایم پر توجہ مرکوز کی ہے – دو کالعدم تنظیموں۔ نے جان بوجھ کر ممبئی کیس کو کھلا رکھا ہے تاکہ اس واقعے کو اپنی مرضی سے پیش کیا جا سکے۔ ہم نے گزشتہ اکتوبر میں بھارت میں منعقدہ CTC کی خصوصی میٹنگ میں دوبارہ اس پروپیگنڈے کا مشاہدہ کیا۔ بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو بدنام کرنے اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوششیں بھی کی ہیں۔ جب پاکستان FATF "گرے لسٹ" سے نکلنے کی تیاری کر رہا تھا، بھارت نے سلامتی کونسل میں ایسے افراد کو "لسٹ" کرنے کے لیے کئی تجاویز پیش کیں جن پر پاکستان نے پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ہندوستان کو شکایت ہے کہ ان حوصلہ افزائی کی فہرستوں کو چین نے "ہولڈ" رکھا تھا۔ لیکن، گزشتہ چند مہینوں میں، ہندوستان نے پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہندوستانی شہریوں کی فہرست میں شامل ہونے کی چار تجاویز کو روک دیا ہے۔ جس طرح اس نے 1373 کاو¿نٹر ٹیررزم کمیٹی (سی ٹی سی) کی اپنی چیئرمین شپ کا غلط استعمال کیا ہے، اسی طرح ہندوستان آج دہشت گردی پر بحث کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی اپنی صدارت کا فائدہ اٹھا رہا ہے جس میں کونسل کے ممبران ریاستوں کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ کئی سالوں سے، پاکستان نے دہشت گردی سے متعلق ہندوستان کی دو رخی پالیسی کو بے نقاب کیا ہے، پاکستان اور دیگر پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کو ہوا دینے اور ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سہارا لیتے ہوئے "شکار" ہونے کا بہانہ کیا۔ اسی طرح، بی جے پی- آر ایس ایس کے حریت پسندوں کو تمام اقلیتوں، خاص طور پر ہندوستان کے 200 ملین مسلمانوں کے خلاف "زعفرانی دہشت گردی" کا سہارا لینے کے لیے آزادانہ لگام اور سرکاری اجازت دی گئی ہے۔ پاکستان بھارت کو اس کے دہشت گردانہ اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کی اپنی کوشش جاری رکھے گا۔ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کے پاس ہمارے پڑوسی کے ایجنٹوں اور کابل میں سابقہ حکومت کے عناصر کی طرف سے ٹی ٹی پی کو مالی اور تنظیمی مدد اور ہدایات فراہم کرنے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ ہم نے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے ساتھ ایک جامع ڈوزیئر شیئر کیا ہے جس میں ٹی ٹی پی اور پاکستان کے خلاف کام کرنے والے دیگر دہشت گرد گروپوں کی بیرونی حمایت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ یہ پاکستان کی امید اور توقع ہے کہ کابل میں نئے حکام ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف سرحد پار سے دہشت گردانہ حملے کرنے سے قائل کرنے یا روک سکیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کی آٹھویں برسی پر معصوم شہداءاور ان کے بہادر اساتذہ کو خراج عقیدت پےش کےا۔ بےان مےں کہا کہ ہم سانحہ اے پی ایس میں مسلے گئے اپنے پھولوں کو بھولے نہ اپنی ذمہ داری سے غافل ہیں، انسانیت ہمیشہ سانحہ اے پی ایس پشاور پر شرمندہ رہے گی۔ یہ ہماری تاریخ کا ایک اور انتہائی اندوہناک واقعہ ہے، اس سانحے پر آج تلک ہر پاکستانی صدمے و غم میں مبتلا ہے، اس جیسے واقعات کا دوبارہ سے سامنا کرنے سے بچنے کے لیے ہمیں ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی۔ دریں اثناءجی 77 سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ان علاقوں کی تعمیر نو ہے جہاں سیلاب کے باعث انسان بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں ”جی 77“ وزارتی کانفرنس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی طرف سے G77 اور چین کی خصوصی وزارتی کانفرنس بلانے کے بروقت اقدام کو بھی سراہا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات ہوئی جس میں انتونیو گوتریس نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری انسانی امدادی کاموں کے ساتھ ساتھ طویل مدتی بحالی اور تعمیر نو کے لیے مکمل حمایت اور تعاون کا اعادہ کیا۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ضروریات کا فقدان ہے اس لیے اقوام متحدہ کی اولین ترجیح ان علاقوں کی فوری تعمیر نو اور سہولیات کی فراہمی ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعاون کرنے اور 9 جنوری 2023ءکو جنیوا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق پاکستان کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس کے اعلان پر سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا شکریہ ادا کیا۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ