سیاسی بونوں نے ملک 100 سال پیچھے دھکیل دیا‘ حکمران ناکام: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی بونوں کی نالائقی اور نااہلی سے ملک ایک سو سال پیچھے چلا گیا۔ حکمرانوں نے ملک میں موجود ساٹھ فیصد سے زائد یوتھ کو مایوسیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ پاکستان میں جمہوریت، پولنگ سٹیشنز، پولنگ عملہ یرغمال ہے۔ الیکشن کی بجائے سلیکشن کے عمل سے ہمشہ نقصان ہوا۔ جماعت اسلامی کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اچھر ہ لاہور میں جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے مرکزی دفتر کی افتتاحی تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شیخ والحدیث مولانا عبد المالک، محمد جاوید قصوری، منظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان حافظ شمشیر علی شاہد، مولانا محمد اسماعیل خان، ضیاء الدین انصاری، عبید الرحمن عباسی، مولانا ہدایت اللہ و دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پرویز الہی، شہباز شریف سمیت سب کو دیکھ لیا، پاکستان کا بچہ بچہ سمجھتا ہے کہ یہ لوگ ڈلیور نہیں کر سکے اور یہ ناکام ترین حکمران ہیں۔ انہی لوگوں نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا۔ جس دن پاکستانیوں کی نگاہ میں ووٹ کی اہمیت اور قدر پیدا ہو گئی وہ ووٹ کو بھی چور، ڈاکوئوں، لیٹروں، مافیاز کی بجائے جماعت اسلامی کو دیں گے اور اب یہ شعور عام ہو رہا ہے۔ عمران خان کئی بار اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کی حکومتوں نے ڈلیور نہیں کیا۔ الیکشن سے پہلے الیکشن ریفامز ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان اپنی حقیقی آزادی سے بہت فاصلے پر ہے۔ 99 فیصد عوام ملک میں قرآن و سنت کے نفاذ چاہتے ہیں اور خواہش رکھتے ہیں کہ عدالتوں، سیاست، معیشت، تعلیمی نظام اسلامی نظام کے تابع ہو لیکن 75 سالوں سے پاکستان میں عالمی استعمار کے ایجنٹ حکمران قوم کی گردنوں پر مسلط ہیں اور وہ اغیار کے نظام کے محافظ بنے بیٹھے ہیں۔ سراج الحق نے کہا دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اسلام کے دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان کے نوجوانوں، مدارس، تعلیمی اداروں میں پڑھنے والوں کو راہ حق سے دور کر دیا جائے لیکن جمعیت طلبہ عربیہ ناپاک عزائم کے آگے ایک سیسہ پلائی دیوار ہے۔
سراج الحق