شعبہ توانائی کا گردشی قر ضہ کم کریں،بجلی،گیس صارفین پر بوجھ نہ ڈالیں،وزیر اعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ گردشی قرضہ کم کیا جائے اور بجلی اور گیس کے صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔ وزیراعظم نے توانائی کے شعبے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں بجلی اور گیس کے شعبوں میں موجود گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے جامع حکمت عملی وضع کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بہتر پالیسی کے ذریعے 2013-18 میں اپنے دور حکومت کے دوران گردشی قرضے کو مکمل ختم کرنے کا عملی ثبوت دے چکی ہے۔ وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلسل محنت اور مو¿ثر حکمت عملی سے اب بھی اس مسئلے پر دوبارہ قابو پالیں گے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل اس طرح مکمل کیا جائے کہ گردشی قرضہ بتدریج کم ہو کر بالآخر ختم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کی تقسیم کار کمپنیاں بلوں کی ریکوری کے نظام کو فوری طور پر بہتر کریں، بجلی اور گیس کے صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔ وزیر اعظم نے بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی کے نظام کو بھی مزید موثر بنانے کی ہدایت جاری کر دی۔ اجلاس میں توانائی بچت پلان کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ پلان وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس میں صوبائی وزرا اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ توانائی کے شعبے کے محصولات میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جائیں، اس مقصد کے لیے ترسیل کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ بجلی اور گیس کی چوری اور ضیاع کو روکا جا سکے۔ اجلاس میں متعلقہ سیکرٹریز نے گردشی قرضوں کے پلان پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ توانائی سیکٹر کا گردشی قرضہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ 4 ہزار 177 ارب روپے سے زائد ہے۔ بجلی کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 2 ہزار 277 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ پی ایس او کا گردشی قرضہ 600 ارب روپے سے زائد ہے۔ گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 1400 ارب روپے ہے۔
وزیراعظم، اجلاس