پنجاب حکومت کا لاہور میں خاتم النبینؐ یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ
لاہور(نیوز رپورٹر)پنجاب حکومت نے لاہور میں خاتم النبینؐ یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ یونیورسٹی محکمہ اوقاف کے زیرانتظام میاں میر میں واقع قرآن انسٹی ٹیوٹ میں قائم کی جائے گی۔ صوبائی وزیر پارلیمانی امور، تحفظ ماحول و کوآپریٹوز محمد بشارت راجہ کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے امور قانون سازی نے خاتم النبینؐ یونیورسٹی بل کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس میں وزیر قانون خرم شہزاد وِرک، سیکرٹری قانون اختر جاوید، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن احمد رضا سرور نے بھی شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی محمد بشارت راجہ نے ہدایت کی کہ محکمہ قانون بل کے مسودے کے حوالے سے مزید سفارشات تیار کرے۔ پنجاب حکومت نے چیئرمین عمران خان کے ریاست مدینہ کے ویژن اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایت کے مطابق عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ لاہور میں خاتم النبینؐ یونیورسٹی کا قیام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ کابینہ کمیٹی نے پنجاب میں قرآنی نسخوں کی اشاعت میں اغلاط کی روک تھام کیلئے اقدامات پر بھی غور کیا۔ اس موقع پر تجویز دی گئی کہ پرنٹنگ میں غلطیوں کے حوالے سے قرآن بورڈ کو مزید بااختیار بنایا جائے اور ضروری ہو تو قانون میں ترمیم بھی کی جائے۔ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ مسودہ قانون کے مطابق صوبے کا چانسلر کسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی نامزدگی کیلئے صوبائی کابینہ کی ایڈوائس کا پابند ہوگا۔ وائس چانسلر اپنی مدت تعیناتی کے دوران چانسلر کا اطمینان یقینی بنائے گا۔ ترمیم کے تحت صوبائی کابینہ معقول وجوہات کی بنا پر کسی وائس چانسلر کو ہٹانے کیلئے چانسلر کو ایڈوائس بھی کر سکے گی۔