پاکستان اور بھارت میں ڈائیلاگ چاہتے ہیں،کہا گیا تو کشمیر پر تعاون کریں گے:امریکہ
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ‘ کے پی آئی) امریکا کا کہنا ہے کہ بنوں میں صورتحال سے واقف ہیں، حملہ کرنے والے قبضہ ختم کریں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کا سٹرٹیجک پارٹنر ہے، شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کے لیے پاکستان کی مدد کو تیار ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں امریکا کے پارٹنر ہیں، امریکا دونوں ممالک کے درمیان مثبت ڈائیلاگ دیکھنا چاہتا ہے، دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کو مل کر بات کرنا ہوگی، مسئلہ کشمیر پر امریکا کو کہا گیا تو تعاون فراہم کر سکتے ہیں۔ امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعمیری بات چیت دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لیے ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت اور پاکستان میں سے کسی کے ساتھ بھی امریکہ کے تعلقات کم نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ذہن میں یہ تعلقات ایک دوسرے کی قیمت پر جمع نہیں ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تعلق سے نہیں دیکھتا۔ ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ ہماری دونوں ممالک کے ساتھ شراکت داری ہے جس کی وجہ سے ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان لفظی گولہ باری نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہمارے خیال میں یہ پاکستانی اور بھارتی عوام کے مفاد ہیں اور اس حوالے سے بہت سا کام دو طرفہ طور پر ملکر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "بلاشبہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اختلافات ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے امریکہ شراکت دار کے طور پر مدد کیلئے تیار ہے۔