• news

الیکشن میں اسٹیبشلمنٹ، عدلیہ، پولیس کی مداخلت بند ہونی چاہئے: سراج الحق 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی تینوں کے محسن ہیں۔ انہوں نے پہلے ایک کے منہ میں فیڈر دیا پھر اتحادیوں کو تھما دیا، فیڈر چھن جانے پر اب پی ٹی آئی رو رہی ہے، پہلے اتحادی روتے تھے۔ اپنے آپ کو ملک کے ٹاپ ٹین لیڈرز میں سمجھنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، گزشتہ چالیس برسوں سے قوم پر مسلط حکمرانوں نے ملک کو معاشی، سماجی اور سیاسی طور پر تباہ کر دیا۔ عدم اعتماد کے نام پر آج سے نہیں مہینوں سے تماشا جاری ہے، سب کچھ باہمی انڈرسٹینڈنگ سے ہو رہا ہے، جماعت اسلامی الیکشن چاہتی ہے، لیکن انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات ضروری ہیں۔ مالی اور انتظامی لحاظ سے خودمختار الیکشن کمیشن ملک کی ضرورت ہے، انتخابات متناسب نمائندگی کے اصولوں کے تحت، الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، بیوروکریسی، پولیس وغیرہ کی مداخلت مکمل بند ہونی چاہیے۔ اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو نیا پنڈوراباکس کھل جائے گا، نتائج کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔ وہ گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڈ پر سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ قیصر شریف، ضیاءالدین انصاری، ڈاکٹر معاذ سعید اور دیگر بھی موجود تھے۔ کانفرنس کا انعقاد اسلامی جمعیت طلبہ نے کیا تھا۔ کانفرنس میں طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کالج کو فرمودات رسول اور سیرت کے مختلف پہلو¶ں سے متعلق پیغامات پر مشتمل بینرز اور کتبوں سے سجایا گیا تھا۔ قبل ازیں سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نبی اکرم کے اسوہ¿ حسنہ پر عمل پیرا ہو کر ہی انسانیت دنیاوی و اخروی کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔ دریں اثنا سراج الحق نے جماعت اسلامی سندھ کے ایم پی اے سید عبدالرشید پر کراچی کے لیاری جنرل ہسپتال میں تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف فی الفور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سید عبدالرشید پر غنڈوں کے تشدد سے ایک دفعہ پھر واضح ہو گیا کہ ملک میں قانون نام کی حکمرانی کا تصور تک موجود نہیں۔
 سراج الحق 

ای پیپر-دی نیشن