قبرستان پر قبضہ: سپریم کورٹ کا 2 ارکان سندھ اسمبلی کے خلاف کارروائی کا حکم
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے گھوٹکی میں قبرستان سمیت 8 ایکڑ زمین پر قبضے اور اغوا سے متعلق مغوی کو بازیاب کرانے اور درخواست پر ایف آئی آر درج کرکے سندھ اسمبلی کے 2 ایم پیز سمیت دیگر کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم دیدیا۔ دو رکنی بینچ کے روبرو سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس سید حسن اظہر رضوی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو گھوٹکی میں قبرستان سمیت 8 ایکڑ زمین پر قبضہ اور اغوا سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گھوٹکی میں 8 ایکڑ زمین ایم پی اے علی گوہر مہر اور علی نواز خان سمیت دیگر نے قبضہ کی۔ 36 قبریں مسمار کی گئیں اور شکایت کرنے پر حراساں کیا گیا۔ میرے موکل کے بھتیجے محمد فدا عباس شاہ کو بھی اغوا کیا گیا۔ عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سابقہ ایس ایچ او نے ثبوت کیوں مانگے؟ کوئی ایف آئی آر درج کرانے آئے گا تو آپ یہ رویہ رکھیں گے؟ درخواست کیوں نہیں پڑھی؟ درخواست تو لکھی بھی سندھی میں ہے۔عدالت نے درخواستگزار کی درخواست لینے اور سندھ اسمبلی کے 2 ایم پیز سمیت دیگر کیخلاف کارروائی کا بھی حکم دیدیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کارروائی نا ہونے کی صورت میں درخواستگزار دوبارہ عدالت سے رجوع کریں۔ عدالت نے مغوی کو بازیاب کرانے اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔
سندھ سپریم کورٹ