عدالت کا فیصلہ درست، انڈر ٹیکنگ سے متفق نہیں: پی ٹی آئی
لاہور (نیٹ نیوز) تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ درست ہے، انڈرٹیکنگ سے اتفاق نہیں کرتے۔فواد چودھری نے کہا کہ میں عدالت کی انڈرٹیکنگ سے اتفاق نہیں کرتا، عدالت نے کہا انڈرٹیکنگ دیں تاکہ آپ اسمبلی تحلیل نہ کر دیں، آپ ہفتہ لے لیں ہرحال میں اسمبلیاں تحلیل اور ملک میں الیکشن ہونے ہیں، زرداری صاحب اورسندھ کے منسٹرز بیگ لے کر بیٹھ گئے، اب یہ سب نہیں چلے گا۔ ہم تواعتماد کا ووٹ لینے کے لئے پہلے ہی تیارہیں، ہمارے کچھ ممبران بیرون ملک ہیں، اعتماد کے ووٹ کا شوق پورا کر دیں گے، سلیکٹڈ گورنر منتخب وزیراعلیٰ کو گھر نہیں بھیج سکتے، سپیکر کے خط پر صدر کارروائی شروع کریں، بڑی بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں جنگل کا قانون نافذ ہے۔ گورنر مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں، پنجاب اسمبلی نے گورنرکے خلاف قرارداد منظورکی، سپیکر پنجاب اسمبلی صدر مملکت کو بھی لکھیں گے، پنجاب اسمبلی کا پورا ہاؤس استحقاق کمیٹی میں کنورٹ کیا جائے گا، گورنرسے پوچھا جائے گا کہ غیرآئینی اقدام کیوں کیا، عدالت نے درست فیصلہ کیا ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ ثابت ہو گیا گورنرنے آئین شکنی کی کوشش کی، چیف سیکرٹری کے ساتھ ہونے والا سلوک تشویشناک ہے، ہم انڈرٹیکنگ سے متفق نہیں لیکن اگلی پیشی تک دی ہے، عوام کو انڈرٹیکنگ جیسے معاملات سے نہیں روکا جا سکتا، فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان کے خوف میں انہوں نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا، گورنر کے غیرآئینی نوٹیفکیشن کی حیثیت کیا رہ گئی، عدالت کو مطمئن کرنے کیلیء بیان حلفی دیا جب اجلاس چل رہا ہو تو دوسرا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔ مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پنجاب کے عوام کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، گیارہ دن بعد سہی، اسمبلیاں تحلیل ہونی ہیں، الیکشن ہی تمام مسائل کا حل ہیں، ہوم منسٹر بدمعاشوں والی پریس کانفرنسزکرتا ہے،علاوہ ازیں شبلی فراز نے کہا ہے کہ آئن کی پاسداری تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا سیاسی انتشار صاف اور شفاف الیکشن سے ہی ختم ہو گا۔ 8 ماہ سے ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کیا جا رہا ہے یہ ملک کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔