پرویز الٰہی کے پاس اکثریت ہے تو تڑپتے کیوں ہیں: کائرہ
لاہور (نامہ نگار) وزیراعظم کے مشیر برائے آزاد کشمیر‘ گلگت و بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اگر پرویز الٰہی کے پاس اکثریت ہے تو ثابت کریں‘ تڑپتے پھڑکتے کیوں ہیں۔ دھونس دھاندلی اور دھکا شاہی سے کام نہیں چلے گا۔ خان صاحب اور ان کے اتحادیوں کا بت کھلتا جا رہا ہے۔ اگر ان کے پاس اکثریت ہے تو گھروں میں نہیں ایوان میں ثابت کریں۔ قائد ایوان کا فیصلہ کرنے کا میدان جلد لگ جائے گا‘ اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے اسمبلی کا اجلاس کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی لاہور کے صدر چودھری اسلم گل کی طرف سے اپنے‘ سینئر صوبائی وزیر سندھ ناصر شاہ اور حسن مرتضی کے اعزاز میں دیئے گئے ناشتے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو اور ان کے سوالوں کے جواب میں کیا۔ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہ بڑھاتے تو خطرناک ہو جاتا۔ اگر عالمی منڈی میں چیزوں کے ریٹ بڑھے ہیں تو یہاں بھی اثر آیا ہے۔ خان صاحب کے ارادے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے۔ پرویز الٰہی رات کو مٹھائیاں کھا کر ہم سے وعدہ توڑ کر خان صاحب سے جا ملے۔ خان صاحب کی نام نہاد تحریک جمہوریت کمزور کرنے کی تحریک تھی۔ سندھ کے سینئر وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ مہنگائی پی ٹی آئی کی سابق حکومت کا شاخسانہ ہے۔ جس طرح آئی ایم ایف سے معاہدے کئے یہ اس کا نتیجہ ہے۔ اتنی حکومتیں اور وزیراعظم تبدیل ہوئے کبھی ایسے حالات نہیں ہوئے۔ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کہا کہ آج انہوں نے اسمبلیاں توڑنی تھیں جو وہ نہیں کر پائے‘ توقع ہے خان صاحب جمعہ کے بعد کے پی کے کی اسمبلی توڑیں گے۔ اس موقع پر ثمینہ خالد گھرکی اور چودھری عاطف رفیق‘ ایم پی اے شازیہ عابد‘ جمیل منج‘ آصف ناگرہ‘ زاہد ذوالفقار‘ امجد جٹ‘ میاں ایوب‘ عزیز ملک‘ عمر شریف بخاری‘ اشرف خان‘ انجم بٹ‘ حسن گیلانی‘ نصیر احمد‘ عامر نصیر بٹ‘ چودھری ریاض‘ عارف خان‘ سونیا خان‘ صداقت شیروانی‘ کامران خلیل‘ ایڈون سہوترا‘ نسیم سہوترا‘ وسیم شہاب الدین‘ یاسر بارا‘ سومی گل‘ وقاص گل‘ را¶ شجاعت سمیت پارٹی رہنما¶ں اور کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھے۔
کائرہ