ایرانی سپریم کورٹ کا احتجاج کا حصہ بننے والے شہری کی سزائے موت برقرار رکھنے کا حکم
تہران (این این آئی )ایرانی سپریم کورٹ نے مظاہرے میں حصہ لینے والے ایک شہری کے لیے سنائی گئی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔ سرکاری میڈیا نے اس سے قبل یہ رپورٹ کیا تھا کہ احجتاج کرنے کے جرم میں موت کا حق دار ٹھہرائے گئے شہری کی اپیل منظور کر لی گئی ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے اپنے ترمیمی فیصلے میں محمد غبادلو اور سمان سیدی نام کے جن دو احتجاجیوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی ان میں محمد غبادلو کی اپیل مسترد کر دی گئی ہے۔مظاہرین کے ایک سرگرم گروپ 1500 تصویر نے ٹویٹ کیا ہے کہ بائیس سالہ شہری کی زندگی سخت خطرے میں ہے ۔ واضح رہے ایران میں اس سے پہلے بھی دو مظاہرین محسن شکاری اور مجید رضا کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ ان دونوں کی عمر 23 سال تھی اور دونوں کو اسی ماہ کے شروع میں پھانسی پر لٹکایا گیا تھا۔اوسلو میں قائم ایک انسانی حقوق گروپ نے بتایا کہ اس وقت کم از کم 39 ایرانی مظاہرین کو سزائے موت کا خطرہ ہے۔ کیونکہ ایرانی حکومت نے احتجاج کو فساد قرار دے دیا ہے۔
ایرانی سپریم کورٹ