عمران خان کے خلاف کیسز میں نئے ثبوت سامنے آئے‘ ریاست کیلئے خاموش ہیں: جاوید لطیف
شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان کے مقدمات میں تاخیر اور ہمارے خلاف فیصلوں کی سزائیں بھی ختم نہیں کی جا رہیں۔ ناانصافیوں کے خلاف ہمارے حق میں کوئی فیصلہ آتا ہے تو این آر او کا الزام لگا دیا جاتا ہے۔ عمران خان اینڈ کمپنی کے حمایتی اداروں میں بیٹھے لوگوں کو اکسا رہے ہیں، ایسے پاکستان نہیں چل سکتا،1997ءمیں جب عمران خان کی ضمانتیں ضبط ہوئی، ایک سیٹ بھی جیتی تو کہتا رہا الیکشن کروائے اب بھی ایسا ہے عدم اعتماد کے ذریعے سیٹ سے ہٹ کر الیکشن کا مطالبہ کر رہا ہے۔ وقت پہ الیکشن ملک کا حل نہیں ناانصافی کرنے والوں کی ظلم و زیادتی کا مداوا ہوگا تو ملک ٹھیک ہوگا۔ لیول پلینگ فیلڈ وہی ہے اس کے لینڈنگ کیسز کا فیصلہ آئے اور ہمارے کیسز کا انصاف پر مبنی فوری فیصلہ آئے اداروں میں بیٹھے لوگوں کی غلطیوں کی نشاندھی کرنے والوں کو نااہل کر دیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رپائشگاہ پر منعقدہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ملک شہزاد احمد ڈوگر، میاں رفاقت علی، سید سجاد حسین بگے شاہ، ملک اشتیاق احمد ڈوگر، ملک اعجاز احمد، چوہدری کامران علی ورک و دیگر موجود تھے، وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ اعتراف کافی نہیں جو غلط سزائیں دی گئیں ان کا مداوا بھی ہونا ضروری ہے، جھوٹا بیانیہ آڈیو ویڈیو لیکس ہو رہی ہیں، ریاست مدینہ کی ریاست بنانے والے پر باکردار ہونا ضروری ہے، الیکشن کروانا عمران خان کا مطالبہ نہیں بس کیسز میں تاخیر چاہتا ہے، عمران خان نہ بچنے کی صورت میں اپنے لانے والوں کو ریاست پاکستان کے ساتھ مزید کھیل کھیلنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ عمران خان کے کیسز میں نئے ثبوت سامنے آئے ہیں اس لیے ان کو دوبارہ سنا جا رہا ہے۔ ریاست کیلئے خاموش ہیں حکومت لینا مقصد نہیں تھا، کرداروں کو بے نقاب کرنا ضروری تھا۔
جاوید لطیف