انتہا پسندوں کا علی گڑھ یونیورسٹی میں کشمیری طالب علم پر بدترین نشدد ، ساتھیوں کا مظاہرہ
لکھنؤ (کے پی آئی) بھارتی ریاست اتر پردیش میں قائم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھارت کے غیر قانونی قبضہ والے کشمیر کے رہائشی ایک طالب علم پر تشدد کے خلاف سینکڑوں کشمیری طلبانے مظاہرہ کیا۔ احتجاج کرنے والے طلبا نے بتایا کہ یونیورسٹی کے کچھ طلبہ بیڈمنٹن کھیل رہے تھے کہ اس دوران ایک کشمیری پی ایچ ڈی سکالر نے انتہا پسند طلباء سے کہا کہ وہ کھیل بند کر دیں کیونکہ ان کے شور شرابے سے باقی طلبہ کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے جس پر وہ مشتعل ہوگئے اور کشمیری سکالر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ احتجاج کرنے والے طلبا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہم چاہتے ہیں کہ انتظامیہ ہمارے ساتھی کی مار پیٹ میں ملوث لڑکوں کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی کرے۔ دریں اثنا جموں وکشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر ناصر کھوہامی نے بیان میں کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک ماہ میں کم از کم 3 کشمیری طلبا کو مارا پیٹا گیا جو انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ معاملے کا فوری طور پر نوٹس لے اور کشمیری طلبا کی حفاظت کو یقینی بنائے۔